0
Saturday 1 Nov 2014 20:42

دہشت گردی کا خوف یا انتقام کی آگ، افریقی داعش کے مشتبہ رکن کو جلا کر کھا گئے

دہشت گردی کا خوف یا انتقام کی آگ، افریقی داعش کے مشتبہ رکن کو جلا کر کھا گئے
اسلام ٹائمز۔ شام اور عراق میں لڑنے والے داعش کے جنگجوؤں کی کارروائیوں نے دنیا میں دہشت پھیلا رکھی ہے، لیکن افریقی ملک کانگو میں ایک مبینہ دہشت گرد کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے، اس نے ہر دہشت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کانگو میں پچھلے ایک ماہ کے دوران 107 افراد دہشتگردوں کا نشانہ بن چکے ہیں اور جمعرات کے روز محض ایک دن میں درجنوں افراد کو قتل کیا گیا۔ شمالی مشرقی علاقے بینی میں جب شہریوں نے بس میں سوار ایک مشکوک شخص کو پکڑا تو اس سے ایک مشیٹی (مقامی روایتی ٹوکا) برآمد ہوئی اور وہ مقامی سواحلی زبان بھی نہیں جانتا تھا، جس کی وجہ سے شہریوں کو یقین ہو گیا کہ وہ ADF-NALU تنظیم کا رکن ہے۔ مقامی لوگوں نے اسے بس سے اتار کر پتھر مار مار کر ہلاک کر دیا اور پھر اس کی لاش کو آگ لگا دی اور مشتعل نوجوان اس کا گوشت نوچ نوچ کر کھاتے رہے۔ واضح رہے کہ کانگو اور یوگنڈا میں دہشت گردی میں ملوث تنظیم ADF-NALU کا صومالی القاعدہ اور داعش سے بھی تعلق بتایا جاتا ہے اور حالیہ واقعہ کے پس منظر میں بات کرتے ہوئے کانگو کے صدر جوزف قبیلا نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ عبرتناک سلوک کیا جائے گا۔ آزاد ذرائع سے مارے گئے مبینہ دہشت گرد کی شناخت تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔
خبر کا کوڈ : 417625
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش