0
Thursday 6 Nov 2014 23:35

عوام کے جان و مال کا تحفظ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، عبدالرحیم زیارتوال

عوام کے جان و مال کا تحفظ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، عبدالرحیم زیارتوال
اسلام ٹائمز۔ پشتونخوامیپ کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ قومی وحدت کی سخت ضرورت ہے۔ الطاف حسین سندھ کی ریڑھ کی ہڈی کراچی کو سندھ سے الگ کرنا چاہتا ہے۔ صحافی ارشاد مستوئی اور دیگر کے قتل کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر مکمل عملدرآمد کی جائیگی۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس سال بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے ژوب، شیرانی، قلعہ سیف اللہ، موسیٰ خیل، بارکھان اور دیگر اضلاع میں شعبہ مالداری پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ عوام کی جان و مال کی حفاظت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ صوبائی حکومت کوئٹہ میں قتل ہونے والے صحافیوں ارشاد مستوئی محمد یونس اور عبدالرسول کے قتل کی تحقیقات کیلئے قائم جوڈیشل کمیشن کی جب بھی رپورٹ آئے گی۔ تو واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کیلئے تو اس رپورٹ پر مکمل عملدرآمد کیا جائیگا۔ تاریخ میں پہلی بار جمہوری اور سیاسی قوتوں نے تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر جمہوری و آمرانہ قوتوں اور ڈرامہ کرنے والوں کو شکست دی۔ پشتونستان صوبے کا قیام ہمارا بنیادی حق ہے۔ پاکستان میں انتظامی بنیادوں پر صوبے تسلیم نہیں۔ قائداعظم نے بھی تو قومی بنیادوں پر صوبے بنائے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتظامی بنیادوں پر صوبے بنے تو پھر پاکستان کا اللہ حافظ ہوگا۔ کراچی سندھ کی ریڑھ کی ہڈی ہے مگر الطاف حسین کراچی کو سندھ سے الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس وقت قومی وحدت کی سخت ضرورت ہے۔ سینٹ میں تمام قوموں کی برابر نمائندگی ہے۔ اس لئے سینٹ کو اختیارات کا منبع اور سرچشمہ بنایا جائے۔ مادری زبانوں میں تعلیم دینے سے بچوں میں پچانوے فیصد صلاحیتیں خود بخود اجاگر ہوتی ہیں۔ مادری زبانوں میں تعلیم بچوں کا بنیادی حق ہے۔ صوبائی حکومت نے تعلیم اور صحت کی بجٹ دو فیصد سے بڑھا کر چوبیس فی صد کر دی مگر افسوس آج بھی ٹیچر اور ڈاکٹر غیر حاضر سکول مہمان خانے بنے ہوئے ہیں۔ ضلع موسیٰ خیل ہسپتال کی مشینری کو کمروں میں بند کرکے تالے لگائے گئے ہیں۔ جس سے عوام کوئی استفادہ حاصل نہیں کر سکتے۔ ڈاکٹروں اور ٹیچروں کی غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ عوام کی خدمت سرکاری ملازمین اپنا شعار بنائیں۔
خبر کا کوڈ : 418315
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش