0
Friday 7 Nov 2014 12:06

مقبوضہ کشمیر میں یوم شہدائے جموں پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں

مقبوضہ کشمیر میں یوم شہدائے جموں پر احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں یوم شہدائے جموں بھرپور طریقے سے منایا گیا۔ مقبوضہ وادی میں مکمل شٹرڈاؤن رہا، کرفیو کے باوجود احتجاجی ریلیاں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریبات کا انعقاد ہوا۔ مقبوضہ وادی میں تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے، سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ عوام نے کرفیو کے باوجود احتجاجی ریلیاں نکالیں اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور آزادی کے حصول تک جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے وادی بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ 

سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک سمیت دیگر حریت رہنماؤں نے شہدائے جموں کو ان کی 67ویں برسی کے موقع پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے لہو کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے۔ دنیا کی کوئی طاقت ان کے جذبہ آزادی کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ شہدائے جموں کی قربانیاں تحریک آزادی کا بیش بہا اثاثہ ہیں، جموں میں مسلمانوں کا قتل عام کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ 

حریت رہنماؤں نے تمام مساجد اور امام بارگاہوں سے اپیل کی کہ وہ بھارتی فوجیوں کے مظالم کے خلاف آج جمعہ کی نماز کے بعد احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کریں۔ یاد رہے کہ نومبر 1947 میں مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کے جتھوں، بھارتی فوجیوں اور ہندو بلوائیوں نے جموں کے مختلف علاقوں میں دو لاکھ سے زائد کشمیریوں کو اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ پاکستان کی جانب ہجرت کر رہے تھے۔ دریں اثنا ضلع بڈگام میں دو نوجوانوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوج کی کمپنی 53 راشٹریہ رائفلز کو علاقے سے منتقل کر دیا گیا، یہ فیصلہ شدید عوامی احتجاج کے بعد کیا گیا۔ قبل ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا تھا کہ کشمیری نوجوانوں کے قاتل بھارتی فوجیوں کو قانونی کارروائی سے بچانے کیلئے کالے قانون یعنی افسپا کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نوجوانوں کے قتل کے خلاف آج یوم سیاہ منائے گی۔
خبر کا کوڈ : 418348
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش