0
Saturday 8 Nov 2014 22:10

رحمت صالح بلوچ سے کامیاب مذاکرات کے بعد پولیو مہم کا بائیکاٹ ختم

رحمت صالح بلوچ سے کامیاب مذاکرات کے بعد پولیو مہم کا بائیکاٹ ختم
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کی 72 سو لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کر دیا گیا ہے۔ بلوچستان میں پولیو پر قابو پانے کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی جانب سے پولیو مہم کے بائیکاٹ کو ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ گذشتہ روز غلط فہمی کی بنیاد پر لیڈی ہیلتھ ورکرز ایمپلائز یونین نے پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا حالانکہ ہم نے صوبے میں 7200 لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کردیا ہے۔ 1 ہزار کے قریب لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسی تھیں، جن کی عمر کا مسئلہ تھا۔ جس کو حل کیا جانا ضروری تھا کیونکہ عمر کے تعین کے بعد ہی انکی تنخواہ، پینشن اور دیگر مراعات طے کرنا ہوتی ہیں۔ یہ مسئلہ بھی حل کرلیا گیا ہے۔ گذشتہ روز غلط فہمی کی بنیاد پر لیڈی ہیلتھ ورکرز ایمپلائز یونین نے پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ جس کا میں نے فوری طور پر نوٹس لیا اور آج یونین کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات کی۔ جس میں تمام تر صورتحال پر بات چیت ہوئی اور یہ بات سامنے آئی کہ یہ بائیکاٹ کا فیصلہ غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا ہے۔ آج یونین نے بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ ماضی میں تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز الاؤنس کی بنیاد پر کام کرتی تھیں۔ جو حکومت کی ملازمین بھی نہیں تھیں صوبائی حکومت نے انہیں مستقل کیا۔ تاہم انکی تعداد بہت زیادہ ہونے کی وجہ اور عدالتی حکم کے مطابق انہیں مستقلی کے احکامات اردو میں جاری کرنے کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی اور اتنی بڑی تعداد میں مستقلی کے احکامات پر نمبر لگانا اور دستخط بھی کرنا تھے۔

میری خواہش تھی کہ میں ہر ضلع میں جاکر خود یہ احکامات تقسیم کروں، تاہم اب یہ معاملہ طے پاگیا ہے اور پولیو کی مہم کے بعد تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز کو یہ احکامات مل جائیں گے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بلوچستان میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کا کردار انتہائی اہم ہے۔ ہمیں اس وقت پولیو کے حوالے سے سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔ اس سے نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ منتخب عوامی نمائندوں، سیاستدانوں، علماء کرام سمیت معاشرے کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کو اس مہم میں شامل کررہے ہیں۔ پولیو مہم کو ماضی میں کمائی کا ذریعہ سمجھا جاتا رہا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہم نے پولیو ورکرز کی تنخواہیں انکے اکاؤنٹ میں براہ راست ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مستقل کی جانے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقلی کے احکامات جاری کرنے کے عوض اگر محکمہ صحت کے کسی افسر نے کوئی رقم طلب کی، تو اسکے خلاف انتہائی سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں دو کیس میں سخت ایکشن لیا جاچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 418593
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش