QR CodeQR Code

مبارک کاظمی کے قتل کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

10 Nov 2014 09:52

اسلام ٹائمز: ملزم عامر خلیل عرف نومی نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے 23 جولائی کو اپنے دیگر ساتھیوں محمد ادریس، محمد نعیم ،محمد شہاز اور محمد علی کے ہمراہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر شہر میں دہشت گردی، خوف و ہراس اور مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے مقتول کو قتل کیا۔


اسلام ٹائمز۔ پولیس نے دہشت گردی، خوف و ہراس اور مذہبی منافرت پھیلانے سے متعلق 4ملزمان کی تحقیقاتی رپورٹ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ عزیز بھٹی نے قتل، اقدام قتل، آتش گیر مواد رکھنے اور دہشت گردی و مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار ملزمان محمد عامر خلیل عرف نومی اور محمد نعیم خان کی تحقیقاتی رپورٹ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک میں پیش کر دی۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ 23 جولائی کو ایس ایچ او کی سربراہی میں پولیس موبائل علاقے میں گشت کر رہی تھی، گلشن اقبال کے علاقے 13 ڈی ، کے ڈی اے میدان میں فائرنگ کی آواز سنائی دی جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی تو دیکھا کہ ایک گاڑی میں سید مبارک رضا کاظمی زخمی حالت میں پڑے تھے جنھیں گولیاں لگی ہوئی تھیں انھیں فوری طور پر قریبی اسپتال پہنچایا گیا جبکہ 2 پولیس اہلکار ملزمان کے تعاقب میں روانہ کیے گئے، القدس سینٹر گلی میں پہنچنے پر ملزمان نے ان پر فائرنگ کر دی تاہم جوابی فائرنگ سے ایک ملزم زخمی ہو گیا لیکن اس کے ساتھی اسے اٹھا کر فرار ہو گئے۔

بعدازاں زخمی اسپتال میں دم توڑ گیا جس کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کرکے ملزمان کے خلاف دہشت گردی کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا اور تحقیقات پی آئی بی تھانے کے انسپکٹر محمد علی کو سپرد کر دی گئی تھیں۔

28 اگست کو ملزم عامر خلیل عرف نومی کو قتل کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا جس نے دوران تحقیقات اعتراف کیا کہ 23 جولائی کو اس نے اپنے دیگر ساتھیوں محمد ادریس، محمد نعیم ،محمد شہاز اور محمد علی کے ہمراہ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار ہوکر شہر میں دہشت گردی، خوف و ہراس اور مذہبی منافرت پھیلانے کے لیے مقتول کو قتل کیا اور پولیس سے بھی مقابلہ کیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 418789

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/418789/مبارک-کاظمی-کے-قتل-کی-تحقیقاتی-رپورٹ-عدالت-میں-پیش

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org