0
Tuesday 11 Nov 2014 12:37

کراچی آپریشن کے دوران 7 ہزار ملزمان گرفتار کیے، چوہدری نثار

کراچی آپریشن کے دوران 7 ہزار ملزمان گرفتار کیے، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ گزشتہ 14 ماہ کے دوران کراچی میں 4 ہزار سے زائد آپریشن کیے گئے جن میں ساڑھے 7 ہزار سے زائد گرفتاریاں ہوئیں۔ کراچی میں رینجرز بیسک ریکروٹس ٹریننگ کورس کی 18ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تقریب میں جس اعلیٰ معیارکی پریڈ کا مظاہرہ کیا گیا اس پر وہ رینجرز میں شامل ہونے والے جوانوں اور افسران کو مبارکباد دیتے ہیں۔ انہوں نے جو وردی آج پہنی ہے یہ عام وردی نہیں، یہ ان جوانوں اور افسران کی وردی ہے جن کے ذمہ پاکستان کے سرحدوں اور داخلی سلامتی ہے، آج کا دن ان کی زندگی کا اہم ترین موڑ ہے، آج انہوں نے ایک امتحان پاس کرکے یہ وردی پہنی ہے لیکن اب انہیں ہر روز امتحان دینا ہوگا۔ اگر رینجرز میں شامل ہونے والے جوان اور افسران اپنے حلف کو یاد رکھیں گے تو وہ ہر روز اپنے امتحانوں میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آفرین ہے ان لوگوں پر جو اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ملک کے لئے اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ وہ ان شہدا اور ان کے لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے لئے اعلیٰ ترین قربانی دی۔

چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرز جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کررہی ہے، وہ گزشتہ 14 ماہ سے کراچی میں دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کے لئے سندھ رینجرز اور سابق ڈی جی جنرل رضوان اختر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ موجودہ ڈی جی بھی اسی آپریشن کو اسی طرح جاری و ساری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 14 ماہ میں 4 ہزار سے زائد آپریشن کئے گئے جن میں ساڑھے 7 ہزار سے زائد گرفتاریاں ہوئیں۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، شہر میں امن وامان کی صورت حال پرجلد اجلاس بلایا جائے گا اور وزیراعظم نواز شریف بھی کراچی کا دورہ کریں گے۔ ملک میں اس وقت داعش کا کوئی وجود نہیں، البتہ ایسے گروپ ضرور موجود ہیں جو داعش کو اپنے طور پر اپنا رہے ہیں تاہم اس معاملے کو ہوا دینا نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیوی ڈاکیارڈ حملے کی تحقیقات پاک بحریہ کر رہی ہے جس کے مطابق اس واقعے میں دہشتگرد تنظیموں ملوث تھیں تاہم واقعے میں اندر کے لوگ شامل تھے جن میں ریٹائرڈ، حاضر سروس اور سول لوگ بھی تھے۔ واہگہ بارڈر پر حملے سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ آئندہ ایک 2 روز میں آجائے گی، اس حملے کا پس منظرعوام کے سامنے لائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 418969
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش