0
Wednesday 12 Nov 2014 20:41

جے یو آئی نے چوہدری نثار کو نہ ہٹانے کی صورت میں حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا

جے یو آئی نے چوہدری نثار کو نہ ہٹانے کی صورت میں حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے چوہدری نثار کو نہ ہٹانے کی صورت میں حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا۔ انتہائی باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جے یو آئی نے وزیر اعظم میاں نواز شریف پر زور دیا ہے کہ وہ چوہدری نثار کو وزارت داخلہ سے ہٹا کر کسی اور کو مقرر کریں بصورت دیگر وہ حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے۔ کوئٹہ میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے خودکش حملے کی رپورٹ سامنے نہ لانے اور وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے واقعے کی مذمت نہ کرنے پر حکومت کی حلیف جماعت جمعیت علمائے اسلام نے وزیر اعظم کے سامنے سخت احتجاج کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا مگر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے جے یو آئی کے تحفظات کو دور نہیں کیا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا فضل الرحمن پر حملے کے بعد وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی میں وفاقی وزیر مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم خان درانی، حافظ حسین احمد سمیت دیگر کو شامل کیا گیا تھا۔

جے یو آئی کی کمیٹی نے وزیر اعظم سے ملاقات کرکے وزیر داخلہ پر پارٹی کی جانب سے پیش کئے جانے والے تحفظات سے آگاہ کیا اور کمیٹی نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فی الفور چوہدری نثار کے خلاف کاروائی کریں، وزیر اعظم کی جانب سے کمیٹی کو یقین دھانی کرائی گئی تھی کہ مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات سامنے لائی جائے گی مگر اس کے باوجود وزیر داخلہ کی جانب سے کوئی رپورٹ پیش نہیں گئی۔ جے یو آئی کے قریبی ذرائع کے مطابق جے یو آئی نے حکومت کو عندیہ دیا ہے کہ اگر چوہدری نثار کو وزارت داخلہ سے نہ ہٹایا گیا تو وہ حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے۔ دوسری جانب جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن پر حملے اور وزارت داخلہ کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر 14 نومبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 419214
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش