0
Thursday 13 Nov 2014 20:58
جنداللہ اور داعش کی ملاقات میں کوئی صداقت نہیں

شہیدہ سحر بتول کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے جلد میڈیا کو آگاہ کرینگے، عبدالرزاق چیمہ

کوئٹہ میں داعش کی وال چاکنگ کی تحقیقات کر رہے ہیں
شہیدہ سحر بتول کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے جلد میڈیا کو آگاہ کرینگے، عبدالرزاق چیمہ
اسلام ٹائمز۔ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں اس سال اغواء برائے تاوان کے 22 مقدمات درج ہوئے۔ جن میں سے 20 مغوی بازیاب جبکہ 2 کی بازیابی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔ 37 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گذشتہ برس 11 ماہ کے دوران 35 اغواء برائے تاوان کے مقدمات درج ہوئے اور تمام مغوی بازیاب ہو چکے ہیں۔ کوئٹہ میں اغواء برائے تاوان کے 5 گروہ تھے۔ جن میں سے دو منظم کرائم کی وارداتیں کرکے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردانہ کاروائیوں کیلئے خرچ کرتے تھے۔ گذشتہ روز عثمان روڈ پر ہونے والے واقعہ میں ملوث ملزم کا خاکہ جاری کر دیا گیا ہے۔ ایک کروڑ روپے تاوان کیلئے اغواء کئے جانے والے کمسن بچے کو باحفاظت بغیر تاوان ادا کئے بازیاب کرا کر دو ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ اس موقع پر بازیاب ہونے والا بچہ احسان اللہ بھی موجود تھا۔ احسان اللہ کو سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے سے 23 اکتوبر 2014ء کو ایک کروڑ روپے تاوان کی غرض سے اغواء کیا گیا۔ بچے کو ہمسایہ ملک قندہار پہنچا دیا گیا تھا۔ واقعہ کے بعد سی آئی اے پولیس نے تفتیش جاری رکھی اور گذشتہ شب مشرقی بائی پاس پر ایک مکان پر چھاپہ مارا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی۔ جوابی کاروائی پر بچے کو بازیاب کرا کر دو ملزمان عبدالشکور سکنہ میاں غنڈی اور نعمت اللہ سکنہ سیٹلائٹ ٹاؤن کو گرفتار کرکے دو پسٹل اور نو راؤنڈ برآمد کئے جبکہ ملزمان کے دو ساتھی نصیر احمد اور مرتضٰی فرار ہوگئے، جن کی تلاش جاری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں آئی ایس آئی ایس کی وال چاکنگ کے حوالے سے پولیس کوشش کر رہی ہے کہ اس میں ملوث عناصر کو گرفتار کیا جا سکے تاحال اس بارے میں کوئی کامیابی نہیں حاصل ہوئی اور نہ ہی کوئی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر نظر رکھیں اور مجھے یا دیگر اداروں کو اطلاع دیں۔ تمام تھانوں کے باہر میرا نمبر درج ہے۔ شہر کے مختلف سڑکوں پر لگائے جانے والے سائن بورڈ پر مختلف پارٹیوں کے پوسٹر چسپاں ہیں۔ اس لئے سیاسی و مذہبی رہنماؤں کو اپنی پارٹیوں ورکروں کو اس بارے میں ہدایت دینی چاہیئے کہ وہ ان بورڈز پر پوسٹرز چسپاں نہ کرے۔ جنداللہ اور داعش کے نمائندوں کی بلوچستان میں میٹنگز کے حوالے سے کوئی صداقت نہیں۔ ڈبل روڈ دھماکے کے حوالے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گاڑی کی تحقیقات جاری ہیں۔ اس میں تھوڑا سا وقت درکار ہوگا۔ شہر میں پہلے پولیو مہم چلانے کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ اب اسے پولیو ورکروں کے حساب سے پولیس کی نفری چاہیئے۔ جو ہمارے پاس کم ہے کیونکہ ہم نے تمام ڈیوٹیاں سرانجام دینی ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے اعلٰی سطحی میٹنگ میں اعلٰی حکام کو آگاہ کیا ہے۔ 15 کو بیس گاڑیاں دیکر فعال کیا ہے۔ اسے مزید موثر اور مضبوط بنانے کیلئے حکومت سے مزید گاڑیوں اور نفری کی ڈیمانڈ کی تھی۔ جس کیلئے دوبارہ سمری بھیج رہے ہیں۔ آج سے کوئٹہ شہر میں سو موٹر سائیکلوں پر پولیس اہلکار گشت کرینگے۔ ہم نے دو سو کی ڈیمانڈ کی ہے۔ جس علاقے میں سکیورٹی خدشات ہیں، وہاں پر ٹریفک پولیس ڈیوٹی نہیں دیتی لیکن ڈسٹرکٹ پولیس تمام علاقوں میں ڈیوٹی دینے کے ساتھ ساتھ کاروائی کر رہی ہیں۔ سحر بتول کے قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے اچھی پراگرس ہے، جلد میڈیا کو آگاہ کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 419378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش