0
Sunday 16 Nov 2014 20:15
جب تک زندہ ہوں ان فرعونوں کا مقابلہ کرتا رہوں گا

قوم کو انصاف چاہیے تو 30 نومبر کو میرے ساتھ اسلام آباد پہنچیں، عمران خان

وقت آگیا ہے کہ عدل و انصاف پر مبنی نیا پاکستان بنایا جائے
قوم کو انصاف چاہیے تو 30 نومبر کو میرے ساتھ اسلام آباد پہنچیں، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ 30 نومبر کو اسلام آباد میں فیصلہ کُن جنگ اور مقابلہ ہوگا۔ عوام 30 نومبر کو اسلام آباد کا رُخ کریں۔ دھاندلی ختم ہونے تک دھرنا ختم نہیں ہوگا۔ جہلم میں پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کو اسلام آباد میں فیصلہ کُن جنگ اور مقابلہ ہونے جا رہا ہے۔ 30 نومبر کو ایک طرف پاکستان کے عوام اور دوسری طرف سٹیٹس کو ہوگا۔ حکمران تبدیلی کو روکنے کیلئے ہر حربہ استعمال کرینگے۔ ساری قوم 30 نومبر کو اسلام آباد کا رُخ کرے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو پچھلے 25 سال سے باریاں لے رہے ہیں اور اب اپنے بچوں کو باریاں لینے کیلئے تیار کر رہے ہیں۔ کب تک ہم اسی طرح ان ظالموں کے نیچے اپنی زندگی گزارتے رہیں گے۔ وقت آگیا ہے کہ عدل و انصاف پر مبنی نیا پاکستان بنایا جائے۔ پاکستانی پرانے نظام اور پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں۔ ایسا نیا پاکستان بنائیں جس میں انسان کی عزت ہو۔ وقت آگیا ہے کہ تھانہ کچہری کرنے والوں کی سیاست سے جان چھڑائی جائے۔ قوم کو انصاف چاہیے تو 30 نومبر کو میرے ساتھ اسلام آباد پہنچیں۔ 

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگو! تیار ہو جائو میں جمعہ کے روز لاڑکانہ جا رہا ہوں۔ لاڑکانہ میں جلسہ کرکے سندھ کے عوام کے ڈر کو ختم کرینگے اور خوف کی زنجیریں توڑیں گے۔ اندرون سندھ جو ظلم ہوتا ہے وہ پاکستان کے کسی اور حصے میں نہیں ہوتا۔ انشاءاللہ سندھ کے پسے ہوئے لوگوں کی مدد کرینگے اور وڈیروں کے ظلم سے عوام کو نجات دلائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ٹھیک کرنا مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ نوجوانوں! فکر نہ کرو، اس قوم کو صرف ایماندار لوگ اور نیا پاکستان بنانے کیلئے صرف 200 قابل آدمی چاہیں۔ اگر پاکستانی قوم نے ٹھان لی کہ ہم نے عظیم قوم بننا ہے تو چند ہی سالوں میں ہم دنیا کو ایک عظیم قوم بن کے دکھا سکتے ہیں لیکن اس کیلئے ہمیں اپنے کردار کو ٹھیک کرنا پڑے گا۔ 

انہوں نے الزام عائد کیا کہ 30 نومبر کے ڈر سے حکومت بے تحاشا پیسہ خرچ کر رہی ہے۔ لوگوں کی بولیاں لگائی جا رہی ہیں۔ حکومت نے میڈیا ہائوسز کا ضمیر خریدنے کیلئے پسیہ لگایا۔ تجزیہ نگاروں کو خریدنے کی کوشش کی گئی۔ ٹی وی اینکرز کی بولی لگائی گئی۔ میں نہیں جانتا کہ ان میں سے کتنے اپنا ضمیر بیچ چکے ہیں۔ نواز شریف نے انٹیلی جنس بیورو کو تحریک انصاف کا دھرنا ناکام بنانے کیلئے 270 کروڑ روپے کا فنڈ دیا۔ جب تک میں زندہ ہوں ان فرعونوں کا مقابلہ کرتا رہوں گا۔ عمران خان نے جہلم میں تحریک انصاف کی ریلی میں فائرنگ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔
خبر کا کوڈ : 419835
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش