0
Sunday 16 Nov 2014 22:00

پاکستان میں قادیانیوں کے سوا کوئی فرقہ کافر نہیں، عبدالغفور حیدری

پاکستان میں قادیانیوں کے سوا کوئی فرقہ کافر نہیں، عبدالغفور حیدری
اسلام ٹائم۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی سیاسی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، جبکہ چند سو افراد نے موجودہ حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لئے دھرنا سیاست شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب حکومت کو بلاجواز ہی ہٹانے کے لئے احتجاجی تحریک شروع کی گئی ہے جو کی غیر آئینی و غیرقانونی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے فحاشی و عریانی کو فروغ دے رہے ہیں اور عورتوں کو مردوں کے مجمع میں ناچنے کا سلسلہ ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہا ہے۔ مولانا غفور حیدری نے کہا کہ دس دس لاکھ افراد لے کر لاہور سے نکلنے کے دعویداروں نے اسلام آباد میں پہنچ کر دیکھا تو چند ہزار لوگ ہی تھے جن کو انہوں نے شاہراہ دستور پر بٹھا دیا اور پہلے پارلیمنٹ اور پھر پی ٹی وی پر حملہ کر کے غیر قانونی اقدامات کے مرتکب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے مطابق قادیانیوں کے سوا کوئی فرقہ کافر نہیں، لیکن ڈاکٹر طاہرالقادری اس آئین کو بھی مسترد کر چکے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ انقلاب کے بعد وہ آئین میں ترمیم کر دیں گے تاکہ کوئی کسی کو کافر نہ کہہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے ڈاکٹر طاہرالقادری قادیانیوں کے سرپرستوں سے ساز باز کر چکے ہیں جس کے لئے وہ آئین پاکستان کو تبدیل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ عمران خان نئے پاکستان کا نعرہ لگا رہے ہیں، وہ بتائیں تو سہی یہ نیا پاکستان کیسا ہو گا، اس کی کوئی ہلکی سی تصویر ہی دکھا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیا پاکستان ناچ گانے والا ہو گا تو اس پاکستان کو ہمارا سلام، ہم اسی اسلامی پاکستان میں ہی اچھے ہیں، ہمیں نیا پاکستان نہیں چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت ایک ہی نعرہ لگایا گیا کہ پاکستان کا مطلب کیا، لاالہ الاللہ، تو جب پاکستان بنا ہی اسلام کی اساس پر تھا تو یہ عمران خان صاحب کون سا نیا پاکستان لانا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 419843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش