0
Wednesday 19 Nov 2014 17:30

پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں پاکستان تحریک انصاف کا عوامی جلسہ

پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں پاکستان تحریک انصاف کا عوامی جلسہ
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری 

پاکستان تحریک انصاف کا شہر شہر سفر زور و شور سے جاری ہے، لاڑکانہ جلسہ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے گڑھ سندھ کے شہر لاڑکانہ سے 13 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تحصیل باکرانی کے گاﺅں علی آباد میں بروز جمعہ 21 نومبر کو منعقد کئے جانے والے جلسہ عام کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ اس ضمن میں ایک طرف تو جلسہ گاہ کو کامیاب بنانے کیلئے اور انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے پاکستان تحریک انصاف سندھ کی صوبائی قیادت کی جانب سے دورہ جات کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت کی جانب تند و تیز بیانات کا سلسلہ تو جاری ہی تھا، اب پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف ایک مذمتی قراردار منظور کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز پی ٹی آئی سندھ کے صدر سردار نادر اکمل لغاری، ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ گہنور علی لغاری، ایس ایس پی لاڑکانہ انجینئر نثار احمد چنہ، پی ٹی آئی کے مقامی رہنما شفقت انڑ اور دیگر رہنماؤں اور انتظامیہ کے افراد نے 16 ایکڑ اراضی پر بنائے جانے والے اسٹیج اور جلسہ گاہ کا دورہ کیا، رہنماؤں، مقامی انتظامیہ اور اعلیٰ پولیس افسران نے تیاریوں اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا۔

پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر سردار نادر اکمل لغاری نے میڈیا اور انتظامیہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لاڑکانہ جلسہ میں لاکھوں لوگوں کی شرکت متوقع ہے، لاڑکانہ میں جلسہ عام سندھ میں سیاسی تبدیلی لانے کا پیش خیمہ بنے گا، عوام بھی حکمرانوں سے تنگ ہیں، آج ملک کے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ دیگر بھی عمران خان سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ صوبائی صدر سردار نادر اکمل لغاری نے بتایا کہ جلسہ گاہ کو انتظامی امور کے حوالے سے چار زون میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں یلو، ریڈ، گرین اور بلو زون شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے لاڑکانہ جلسے کی سکیورٹی کے حوالے سے ایس ایس پی انجینئر نثار احمد چنہ نے بریفنگ دیتے بتایا کہ جلسہ گاہ کے اندر سکیورٹی کی ذمہ داری پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ہوگی جبکہ جلسہ گاہ کے باہر سندھ رینجرز کے تعاون سے سخت ترین سکیورٹی انتظامات کئے جائیں گے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ گہنور علی لغاری نے ڈی سی آفس میں 21 نومبر بروز جمعہ کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسہ عام کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ایس ایس پی لاڑکانہ، سندھ رینجرز، صحت، سیپکو، ٹی ایم اوز، مختیار کار سمیت تمام متعلقہ محکموں کے افسران موجود تھے، ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر تمام محکموں کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے تمام انتظامات کو مکمل کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرتے ہوئے بالخصوص پولیس، ڈاکٹرز، فائر بریگیڈ، ٹریفک پولیس، ٹی ایم اوز کو اپنے فرائض ادا کرنے کی ہدایت کی۔

لاڑکانہ میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 21 نومبر بروز جمعہ کو منعقد کئے جانے والے جلسے کے حوالے سے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شہر کی مختلف چوراہوں اور شاہراﺅں جن میں جناح باغ چوک، اسٹیشن روڈ، اوٹھا چوک، لاہوری محلہ، شیخ زید روڈ سمیت مختلف علاقوں میں جلسے میں عوام کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانے کے لئے استقبالیاں کیمپ لگائے گئے ہیں اور کارکنوں کی جانب سے کیمپوں میں ایکو ساﺅنڈ کے ذریعے پی ٹی آئی کے نغموں اور گیتوں پر رقص کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں میں پارٹی پرچم، بینر اور جلسے میں شرکت کیلئے پینا فلیکس لگائے جا رہے ہیں۔ کارکنوں کی جانب سے رات گئے تک مختلف اوقات میں موٹر سائیکل اور کار ریلیاں نکال کر مختلف علاقوں میں گشت کیا جا رہا ہے، جبکہ مقامی شہریوں میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے لاڑکانہ جلسے، عمران خان کی لاڑکانہ آمد، پیپلز پارٹی اور آصف علی زرداری کو للکارنے کے حوالے سے انتہائی بے چینی کا مظاہرہ اور انتظار نظر آ رہا ہے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے لاڑکانہ جلسے کے حوالے سے اتاترک ٹاور لاڑکانہ سے جلسہ گاہ تک عوام کے لئے فری ٹرانسپورٹ کے اعلان کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جلسہ میں شرکت کے لئے تیاریاں کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دوسری جانب PTI کے رہنما حاجی شفقت حسین انڑ باکرانی تحصیل سمیت ضلع کے مختلف گاﺅں میں جا کر وہاں کے معززین سے ملاقاتیں کرکے ان کو جلسے میں شرکت کی دعوت دی جا رہی ہے۔

پی ٹی آئی کے لاڑکانہ جلسے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت کی جانب تند و تیز بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج خان درانی نے کہا کہ تحریک انصاف کے جلسے سے پیپلز پارٹی کو کوئی گھبراہٹ نہیں، تحریک انصاف سندھی عوام کو کیا دے سکتی ہے، پی ٹی آئی لاڑکانہ میں جلسہ کرلے، اسے اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا۔ وزیر اطلاعات سندھ اور پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنی زبان کو لگام دیں، وہ نوجوان نسل کو تشدد پر اکسا رہے ہیں، تحریک انصاف کو لاڑکانہ میں جلسے کی اجازت دے دی ہے، ہمیں کسی سونامی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں، عمران خان نے آج تک طالبان کو دہشتگرد قرار نہیں دیا کیونکہ وہ عمران خان کے قومی ہیروز ہیں۔ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے عمران خان کے خلاف سندھ کے عوام کو غلام کہنے پر مذمتی قرار بھی منظور کرلی گئی ہے، پیپلز پارٹی کے سینئر وزیر نثار کھوڑو نے عمران خان کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگوں کو غلام کہنا قابل مذمت ہے، عمران خان کا بیان ان کی ذہنی پستی کا عکاس ہے، عمران خان سندھ کے باسیوں سے فوری معافی مانگیں بصورت دیگر انہیں بنی گالہ سے نہیں نکلنے دیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پہلے ہی اپنی لاڑکانہ آمد اور جلسے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو سخت الفاظ میں للکار چکے ہیں کہ آصف علی زرداری اور نواز شریف کی پارٹنر شپ توڑ کر دکھاؤں، لاڑکانہ میں سندھ کو آزاد کرنے کیلئے آ رہا ہوں، آصف زرداری لاڑکانہ تمہاری جاگیر نہیں، میں تمہیں سندھ آ کر دکھاؤں گا، ظلم کا نظام ختم ہونے کو ہے، عوام تبدیلی کیلئے تیار ہیں۔ لاڑکانہ جلسے کے حوالے سے سیاسی مبصرین اور عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بیان بازی کی جنگ اپنی جگہ لیکن اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کی سیاسی طاقت کیلئے حقیقی خطرہ بن چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 420399
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش