0
Monday 4 May 2009 09:15

اسلام نادان دوستوں اور دانا دشمنوں کے سبب آج تاریخ کے بد ترین دور ابتلا کا شکار ہے،مفتی منیب الرحمان

مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں، طارق محبوب
اسلام نادان دوستوں اور دانا دشمنوں کے سبب آج تاریخ کے بد ترین دور ابتلا کا شکار ہے،مفتی منیب الرحمان
کراچی:دارالعلوم نعیمیہ کے تیسویں سالانہ جلسہ دستار فضیلت و تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان کے صدر مفتی منیب الرحمن نے کہا کہ آج اسلام اپنی تاریخ کے بدترین دور ابتلا سے گزر رہا ہے،نادان دوست اور دانا دشمن دونوں کی طرف سے اذیت سے دو چار ہے۔اسلام جو انسانیت کیلئے امن و سلامتی کا ضامن تھا،نفاذ شریعت کے نام پر قتل و غارت اور فساد کا بازار گرم ہے اور شریعت کی ایک ہیبت ناک تصویر دنیا کے سامنے پیش کی جارہی ہے،نفاذ شریعت کے علمبردار مطالبہ نفاذ شریعت کو سودا بازی کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور اہل اقتدار جن کی ذمہ داری عوام کو جان و مال اور عزت و آبرو کی سلامتی دینا تھی،جو امن کے نام پر اقتدار میں آئے آج وہ مسلح گروہوں سے امن کی بھیک مانگ رہے ہیں،وہ خود اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں وہ عوام کو امن کی نعمت کیسے دیں گے،جو خود خوف میں مبتلا ہیں وہ عوام کو خوف سے کیسے نجات دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران بندوق کی شریعت کے آگے سرنگوں ہونے کے بجائے جب تک دلیل کی شریعت اور امن کی آواز کو پذیرائی نہیں بخشیں گے اسوقت تک ان کے اقتدار کی کشتی ڈانواں ڈول ہی رہے گی اور وہ اغیار کی بالادستی قبول کرنے پر اپنے آپ کو مجبور پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اہل سنت والجماعت ہمیشہ پر امن رہے ہیں لیکن ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے فارغ التحصیل ہونے والے علماء سے کہا کہ وہ مطالعہ اور تحقیق و تدریس سے وابستگی اختیار کریں،رضائے الٰہی کو اپنی منزل اور مقصد زندگی بنائیں،اللہ تعالیٰ انہیں دنیا اور آخرت میں عزت اور سرفرازی سے نوازے گا۔انہوں نے دارالعلوم نعیمیہ کے شیخ الحدیث علامہ غلام رسول سعیدی کی تصانیف ” بتیان القرآن،شرح صحیح مسلم اور نعمتہ الباری “ کو شان دار خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ تصنیفات ہزاروں سال تک علمی میدان میں امت کی رہنمائی کرتی رہیں گی۔دارالعلوم نعیمیہ کے ناظم تعلیمات مولانا جمیل احمد نعیمی نے دارالعلوم کی تاریخ اور خدشات پر تفصیلی روشنی ڈالی اور بتایا کہ 1975ء میں قائم ہونے والا یہ ادارہ اب الحمد اللہ ایک تناور درخت بن چکا ہے۔علامہ محمد رضوان احمد نقشبندی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ توحید کے نور کے بغیر کوئی بھی فلسفہ اور سائنس اور علم و دانش انسان کو سکون اور نجات نہیں عطا کر سکتے۔اجلاس میں مفتی محمد اطہر نعیمی،علامہ غلام جیلانی اشرفی،صاحبزادہ محمد ریحان امجد نعمانی،مولانا غلام قمر الدین،مفتی ندیم اقبال سعیدی،مولانا اکرام المصطفی،مولانا رفیق عباسی،صاحبزادہ شاہ محمد اویس نورانی،پروفیسر
ڈاکٹر تاج علی عابد، صاحبزادہ اظہر ہمدانی،مفتی نور الہادی نعیمی،مفتی محمد یعقوب معینی،مفتی عبدالحلیم ہزاروی، مولانا سید ناصر علی قادری،مولانا احمد علی سعیدی،مولانا سید نذیر حسین شاہ،مفتی محمد اسماعیل نورانی،مولانا اکرام حسین سیالوی،مولانا صابر نورانی،مفتی سید صابر حسین،مفتی سید زاہد سراج القادری،مولانا محمد علی،مولانا محمد اشرف گورمانی،مولانا سیف اللہ باروی،مولانا محمد اویس رفیق،مولانا عبدالمجید،پیر سیدمحمد اشرف جیلانی،مولانا ابرار احمد رحمانی،پروفیسر مرزا مولانا عامر بیگ،مولانا ضیاء الرحمن،مولانا سید محمد اعجاز نعیمی،مولانا قاضی احمد نورانی،مولانا فیاض احمد،مولانا محمد اقبال سعیدی،محمد حسین لاکھانی،مولانا شعیب قادری،مولانا علی عمران صدیقی،مولانا عنایت اللہ،مولانا ابرار،مولانا آثار اللہ،مولانا عارف،مولانا خدا بخش،مولانا خالد محمود، مولانا منور احمد،قاری بہادر خان،قاری نذیر احمد،قاری زمان چشتی،قاری افتخار اللہ،قاری محمد حنیف طیب،قاری متین،قاری ممتاز سعیدی،قاری اصغر حسین اور دیگر علماء و مشائخ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں دارالعلوم نعیمیہ کے شیخ الحدیث علامہ غلام رسول سعیدی،مفتی محمد رفیق حسنی،مولانا سید سعادت علی قادری اور مولانا محمد حسن حقانی کی صحت کیلئے دعا کی گئی۔
مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں، طارق محبوب
کراچی : مرکزی جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب نے کہا ہے کہ ہم وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی جانب سے کراچی کے موجودہ حالات کا نوٹس لینے کا بھر پور خیرمقدم کرتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کراچی میں شر اور فسادات کے ذریعے سیاسی و ذاتی مفادات حاصل کرنے والوں کا محاسبہ کریں اور قوم کو حقائق سے آگاہ کریں۔ وہ مرکز بیت المصطفیٰ پر مرکزی جے یو پی و اے این آئی کراچی سٹی کے اراکین و عہدیداران سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مرکزی جے یو پی کراچی ڈویژن کے صدر ملک احمد خان،عبدالواحد بلوانی، مولانا قاری عبدالباقی،اے این آئی کراچی سٹی کے صدر سید ارشد عقیل،مبشر علی قادری،حافظ محمد عابد خان،ولی محمد شاہ،سلیم عطاری،شاہ عالم،ریحان بدر و دیگر اراکین بھی موجود تھے۔ طارق محبوب نے کہا کہ مذہبی انتہا پسندی کے ساتھ ساتھ سیاسی انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے بھی موثر اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ 12مئی کو شر اور فساد کے بجائے بطور شہداء، عدلیہ بحالی تحریک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے طور پر منایا جائے تاکہ جس عظیم مقصد کیلئے وہ شہداء قربان ہوئے،نوجوان نسل اس سے آگاہ ہوسکے۔


\"\"
خبر کا کوڈ : 4204
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش