0
Wednesday 26 Nov 2014 13:36

تھرپارکر کی صورتحال پر سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی اور سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

تھرپارکر کی صورتحال پر سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی اور سندھ حکومت سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے تھر کی صورتحال اور وہاں بچوں کی اموات سے متعلق 4 دسمبر تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں تھر کی صورت حال سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران سیشن جج عمر کوٹ اور چیف سیکرٹری سندھ نے اپنی رپورٹ پیش کیں۔ سیشن جج عمر کوٹ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تھر میں حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے، جس کی وجہ سے جنوری سے اب تک 154 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں، انتقال کر جانے والوں میں 5 سال سے کم عمر کے 35 بچے بھی شامل ہیں، ضلع بھر میں موجود 29 بنیادی صحت کے مراکز میں سے 18 بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، من پسند افراد کو ٹھیکے دئیے گئے۔ ضلع بھر میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت ہے، قحط زدہ علاقوں میں پہنچایا گیا پانی بھی عوام کو نہیں دیا گیا اور ضائع ہوگیا، اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی 20 سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہیں جبکہ سرکاری اسپتالوں میں زائد المعیاد ادویات رکھی ہوئی ہیں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے بھی ضلع میں امدادی کاموں کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی۔ عدالت عالیہ نے صوبائی حکومت کی رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار اسے مسترد کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے 4 دسمبر تک تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سماعت تک رپورٹ جمع نہ کرائی گئی تو عدالت فیصلہ سنا دے گی۔
خبر کا کوڈ : 421454
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش