0
Sunday 30 Nov 2014 20:32

مذہبی دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کیلئے حکومت کو بڑی پالیسی بنانا ہوگی، میر حاصل بزنجو

مذہبی دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کیلئے حکومت کو بڑی پالیسی بنانا ہوگی، میر حاصل بزنجو
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی سیاست میں خطرناک روایت کی بنیاد رکھی ہے۔ ان کی یہ روش درست نہیں۔ اگر یہ سلسلہ چل نکلا تو بہت دور تک جائے گا۔ اگر آج تحریک انصاف، (ن) لیگ کی کامیابی کو تسلیم نہیں کررہی تو مستقبل میں اگر تحریک انصاف کو اکثریت ملی تو مسلم لیگ (ن) کیسے تسلیم کرے گی۔ ایسے طرز عمل سے عوام انتخابی سیاست پر اعتماد نہیں کریں گے اور کہیں گے کہ اگر سیاسی جماعتوں نے یہی کچھ کرنا ہے تو پھر ملک میں الیکشن کی کیا ضرورت ہے۔ تحریک انصاف سے پہلے ہم نے انتخابی اصلاحات کی بات کی تھی۔ 18ویں ترمیم کے دوران ہم نے کہا کہ پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات لانا ہوں گی کیونکہ جب تک نظام میں خامیاں ہوں تو انتخابات صاف اور شفاف نہیں ہو سکتے۔ پاکستان کی ہر سیاسی جماعت کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا جائے۔ دنیا میں نگران حکومتوں کا کوئی تصور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اتنا طاقتور ہونا چاہیئے کہ جب ایک حکومت کا دور پورا ہو جائے تو تمام اختیارات الیکشن کمیشن کے پاس آ جائیں۔ تحریک انصاف انتخابی اصلاحات کی نہیں بلکہ موجودہ حکومت گرانے کی بات کرتی ہے۔ وہ جس سیاسی کلچر کو فروغ دے رہے ہیں۔ وہ ملک کو انارکی کی طرف لے جائے گا۔ اس وقت ملک کو درپیش حقیقی مسائل سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔ داعش اور مذہبی انتہا پسندی ملک کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔ ملک کو دھرنوں سے بہت نقصان پہنچا ہے۔ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری ختم ہو رہی ہے۔ توانائی بحران کو حل کئے بغیر ملک میں ترقی کا پیسہ نہیں چل سکتا۔ عوام کو تب ہی ریلیف مل سکتا ہے۔ جب ملک میں بجلی گیس ہوگی۔ موجودہ حکومت کو بھی ان مسائل کو ختم کرنے میں عرصہ لگے گا۔ بلوچستان میں امن و امان ک صورت حال بہتر ہو رہی ہے۔ شیعہ ہزارہ قوم کو فرقہ واریت کی بنیاد پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ مذہبی دہشتگردوں کا نیٹ ورک بہت بڑا ہے، اس کو ختم کرنے کے لئے حکومت کو بڑی پالیسی بنانا ہوگی۔
صحافی : اعجاز علی اعجاز
خبر کا کوڈ : 422336
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش