0
Wednesday 3 Dec 2014 10:38

بھارتی فوج کی جارحیت کپواڑہ میں 3 نوجوان شہید

بھارتی فوج کی جارحیت کپواڑہ میں 3 نوجوان شہید
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ بھارتی اہلکاروں نے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے نوگام میں ایک پرتشدد فوجی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ ادھر بھارتی پولیس نے سر ی نگر سے شائع ہونے والے روزنامے کے فوٹو گرافر پر جنوبی کشمیر کے علاقے کیموہ میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کے دوران اس پر تشدد اور پتھراؤ کیا۔ پولیس اہلکاروں نے پہلے ہی علاقے کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور صحافیوں کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

بھارتی پولیس نے کپواڑہ اور کولگام کے اضلاع سے 280نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈھونگ کے دوسرے مرحلے کا مکمل بائیکاٹ اور جزوی ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کی اپیل حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ نے کی تھی۔ مقبوضہ کشمیر میں 18 نشستوں کے لئے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے موقع پر کرنا، لولاب، کپواڑہ، ہندواڑہ، سرنکوٹ اور دیگر اضلاع میں شٹرڈائون ہڑتال کی گئی اور تمام پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کے لئے بہت کم لوگوں نے رخ کیا۔ تمام اضلاع میں شٹرڈائون ہڑتال کے باعث کاروباری نظام مفلوج رہا اور شاہراہوں پر ٹریفک بھی معطل رہی۔ 

انتہائی سخت سکیورٹی حصار کے باوجود شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے انتخابی ڈھونگ اور بھارت کے خلاف نعرے بازی کی۔ ادھر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے 8 نومبر کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ وادی کے موقع پر عام ہڑتال اور 9 دسمبر کو ریاستی انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی۔ سکھوں کے معروف رہنما شریمنی اکالی دل کے صدر سمرن جیت سنگھ مان نے مقبوضہ کشمیر میں بھاری تعداد میں بھارتی فوجیوں اور کالے قوانین کی موجودگی میں انتخابات کو بوگس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل رائے شماری ہے۔ سکھ رہنما نے کہا کہ کشمیر اور پنجاب میں خطرناک صورتحال پیدا ہو رہی ہے جہاں بھارت، اسرائیل کے نقش قدم پر چل کر حل نکالنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے جنرل ان دو جگہوں کے مسلسل دورے کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 422946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش