0
Wednesday 3 Dec 2014 11:12
عراق میں ناامنی اور داعش کی دہشتگردی کا اصلی ذمہ دار امریکہ ہے

ایران نے داعش مخالف امریکی اتحاد کیساتھ کسی بھی قسم کی ہمکاری کو مسترد کر دیا

ایران نے داعش مخالف امریکی اتحاد کیساتھ کسی بھی قسم کی ہمکاری کو مسترد کر دیا
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی مسلح افواج کے ڈپٹی جائنٹ چیف آف اسٹاف بریگیڈیئر جنرل سید مسعود جزائری غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے اس دعوے کو یکسر مسترد کر دیا ہے، جس میں امریکی دفاعی حکام کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ایرانی جنگی جہازوں نے امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے ساتھ مل کر عراق میں دہشتگرد گروہ داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فارس نیوز کے دفاعی خبرنگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بریگیڈیئر جنرل سید مسعود جزائری کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران امریکہ کو عراق میں ناامنی اور داعش کی دہشتگردی کا اصلی ذمہ دار سمجھتا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اگر امریکہ اور خطے کے بعض ممالک دہشتگردوں کی حمایت کی پلاننگ نہ کرتے تو آج عراق اور شام کے اندر یوں شہروں اور دیہاتوں کے انفرا اسٹریکچر کی نابودی نہ ہوتی اور نہ ہی ظالم دہشتگردوں کے ہاتھوں یوں بیگناہ لوگوں کا قتل عام ہوتا۔
 
جنرل جزائری نے امریکی سربراہی میں داعش کی دہشتگردی کے خلاف بننے والے اتحاد کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہمکاری کو مسترد کر دیا۔ انکا کہنا تھا کہ عراقی عوام غیر ملکی دہشتگردوں سے نبر آزما اپنی حکومت، مسلح افواج اور رضاکاروں کی مکمل حمایت اور پشتیبانی کر رہی ہے، جنہوں نے اب تک اس جنگ میں بہت سے کامیابیاں حاصل کی ہیں اور مستقبل میں ایک آزاد اور خود مختار عراق اسی ہمکاری اور ہم دلی کا نتیجہ ہوگا۔ جنرل جزائری کا مزید کہنا تھا کہ مستقبل کے عراق میں امریکہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔

ادھر امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے جیٹ طیاروں نے مشرقی عراق میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کے ترجمان ریئر ایڈمرل جون کربی نے بتایا کہ ایرانی جیٹ طیاروں نے عراق کے مشرقی صوبے دیالہ Dayala میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ تاہم اس سلسلے امریکی فوج سے باہمی رابطہ نہیں تھا۔ پنٹاگون کے مطابق کارروائی میں امریکی ساختہ ایف 4 فینٹمز Phantoms جیٹ طیارے استعمال کیے گئے۔ یہ طیارے شاہ ایران کے دور میں خریدے گئے تھے۔ ریئر ایڈمرل جان کربی کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف دیگر ملکوں سے فوجی معاونت عراقی حکومت کا حق ہے اور امریکہ کا اس سے کوئی واسطہ نہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ نے عراق میں ایرانی فوجی کارروائی کی تصدیق کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 422948
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش