0
Friday 5 Dec 2014 20:06
مغرب کی جانب سے انسانی حقوق کا نعرہ دنیا کو لوٹنے کا ایک بہانہ ہے

دہشت گردی مغرب کے ناجائز منصوبوں کی پیداوار ہے، امام جمعہ تہران

دہشت گردی مغرب کے ناجائز منصوبوں کی پیداوار ہے، امام جمعہ تہران
اسلام ٹائمز۔ تہران کے امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے خطبہ نماز جمعہ میں تقوی کو درگاہ خداوندی میں انسان کے تمام اعمال کی قبولیت کی شرط قرار دیتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات انسان کی ایک لحظہ غفلت اور لغزش اس کی کئی سالہ عزت اور آبرو پر پانی پھر جانے کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبے میں عالمی سیاسی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے تکفیری دہشت گرد گروہ "داعش" کو اسلام دشمن قوتوں کی منحوس سازش قرار دیا جس کا مقصد اسلامی دنیا کو اپنے اندرونی مسائل میں الجھا کر مسلمانان عالم کی توجہ اسلام کے حقیقی دشمن اسرائیل اور قبلہ اول مسلمین سے ہٹانا ہے۔ انہوں نے کہا،
"تکفیری دہشت گرد اسرائیل اور اسلام کے حقیقی دشمنوں سے لڑنے کی بجائے اپنے مسلمان بھائیوں کے خلاف اسلحہ تانے کھڑے ہیں جبکہ انہیں اپنی طاقت اسلام کے حقیقی دشمن کے خلاف آزمانی چاہیئے"۔ 
 
امام جمعہ تہران حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی نے مغربی دنیا کی جانب سے انسانی حقوق کا پرچار کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسے محض دھوکہ اور فریب قرار دیا جس کا مقصد دنیا والوں کو لوٹنا ہے۔ انہوں نے کہا، "انسانی حقوق ایک ایسا مسئلہ ہے جسے مغربی ممالک دنیا والوں کو لوٹنے کیلئے ایک بہانے اور ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ جس انسان کی بات کرتے ہیں وہ انسان ہی نہیں جو خداوند متعال کا مطلوبہ انسان ہے، مغرب والے نہ تو انسان کی شناخت رکھتے ہیں اور نہ ہی حقوق کی۔ وہ خود انسانی حقوق کو ادا نہیں کرتے اور اس طرح انسانی حقوق کے مسئلے میں واضح تضاد کا شکار ہیں۔ اس مسئلے میں ان کی بچی کھچی عزت بھی ختم ہو چکی ہے"۔ 
 
حجۃ الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے دوسری جنگ عظیم میں انسانی حقوق کے علمبردار امریکہ کی جانب سے ایٹم بم استعمال کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایسے وقت جاپان کو ایٹم بم کا نشانہ بنایا جب وہ ان کے سامنے تسلیم ہو چکا تھا اور مذاکرات کی میز پر آنے کا اعلان کر چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ دعوی کہ انہوں نے جنگ کو ختم کرنے کیلئے ایٹم بم استعمال کیا سراسر جھوٹا دعوی ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ اپنا تیار کردہ نیا ہتھیار آزمانا چاہتے تھے اور جاپانیوں کی بھی نسل کشی کرنے کے درپے تھے۔ اسی طرح امریکی سکیورٹی فورسز نے داودیہ فرقے سے وابستہ افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے، کو 51 دن کے ظالمانہ محاصرے کے بعد زندہ زندہ آگ لگا دی۔ یہ امریکہ کیسے دنیا میں انسانی حقوق کی بات کر سکتا ہے؟ امام جمعہ تہران نے امریکی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ امریکی پولیس نے ایک ایسے سیاہ فام نوجوان کو جو مسلح بھی نہ تھا، 12 گولیاں مار کر انتہائی وحشیانہ انداز میں قتل کر دیا۔ سونے پر سہاگہ یہ کہ امریکی عدالت نے بھی اس قاتل پولیس اہلکار کو باعزت بری کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ کیا یہ عدالت کا قتل، نسلی تعصب اور ابتدائی ترین انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی نہیں؟ امریکہ قیدیوں کی تعداد کے اعتبار سے دنیا کا پہلا ملک شمار ہوتا ہے اور ان قیدیوں میں سے بھی سیاہ فام شہریوں کی تعداد 61 فیصد ہے۔ ایسا ملک کس منہ سے انسانی حقوق کی بات کرتا ہے؟
 
امام جمعہ تہران حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی نے کہا کہ جب تکفیری دہشت گرد گروہ داعش معرض وجود میں آیا تو امریکہ نے اسے ٹنوں کے حساب سے اسلحہ فراہم کیا۔ اور اب یہ فریب کار، آمر، انسانی حقوق کی مخالف اور لالچی حکومت یہ دعوی کرتی ہے کہ انسانی حقوق کی محافظ ہے۔ انہوں نے فلسطین میں اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کی طرف سے معصوم اور بیگناہ فلسطینی شہریوں کے قتل کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ظلم اور قتل و غارت کا تسلسل انتہائی پریشان کن اور دل دکھا دینے والا امر ہے۔ حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی نے مسلمانان عالم پر مسئلہ فلسطین کی طرف توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا، "مجھے نہیں معلوم اسلامی ممالک کے سربراہان کب تک یہ ذلت برداشت کرتے رہیں گے اور کیوں مسلمان اقوام اس بابت اپنے حکمرانوں کی سرزنش نہیں کرتیں؟ اس قدر بے توجہی اور نالائقی کی کیا وجہ ہے؟ ایک قاتل اور مجرم رژیم کی اس قدر حمایت آخر کیوں کی جا رہی ہے؟ مجھے نہیں معلوم مسلمان حکمران کیوں اسرائیل کے سامنے سستی کا مظاہرہ کر رہے ہیں؟ جیسا کہ امام خمینی رح پیشین گوئی کر گئے ہیں انشاءاللہ یہ سرطانی غدہ بہت جلد نابود ہو جائے گا اور اسرائیل کا خاتمہ قریب ہے"۔ 
 
حجۃ الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے امریکہ اور مغربی طاقتوں کی جانب سے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران صرف پرامن مقاصد کے حصول کیلئے ایٹمی توانائی حاصل کرنا چاہتا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال کو شرعاً حرام بھی قرار دیا ہوا ہے، لیکن اس کے باوجود ہم پر یہ جھوٹا الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود امریکہ ہزاروں ایٹم بم بنا چکا ہے اور اسی طرح اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم بھی دو سو کے قریب ایٹم بم بنا چکا ہے لیکن ان کے خلاف کوئی نہیں بولتا۔ الٹا امریکہ ایران پر دباو ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مسلمہ حقوق سے ذرہ بھر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ 
 
خبر کا کوڈ : 423575
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش