0
Saturday 6 Dec 2014 15:05

کشمیر میں ہر قسم کی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش، مگر فوری کوئی نتیجہ اخذ نہیں کریں گے، امریکہ

کشمیر میں ہر قسم کی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش، مگر فوری کوئی نتیجہ اخذ نہیں کریں گے، امریکہ
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے کہا ہے کہ کشمیر میں ہر قسم کی پرتشدد کارروائیوں پر تشویش ہے مگر فوری طور پر کوئی نتیجہ اخذ نہیں کریں گے۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ کشمیر کے معاملے پر امریکی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی، ترجمان نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ملاقات میں سیکیورٹی سے متعلق بامقصد بات چیت ہوئی، ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا تعین پاکستان اور بھارت خود کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا دونوں ممالک کو تشدد روکنے کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیتا رہا ہے، میری ہارف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں امریکی سفارت خانے اس طرح کے معاملات پر دونوں حکومتوں سے بات کرتے رہتے ہیں۔

ترجمان نے مقبوضہ کشمیر میں حملہ آوروں کے پاکستان سے ممکنہ تعلق سے متعلق پوچھے گئے سوال کو رد کردیا۔ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی۔ ماورائے عدالت قتل کہیں بھی ہو اسے قابل قبول قرار نہیں دیا جاسکتا، امریکی محکمہ خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان میری ہارف نے کہا کہ کشمیر سے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی۔ کشمیر میں تشدد کی کارروائیوں پر تشویش ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے، پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر قیاس آرائیاں نہیں کر سکتے، پاکستانی فوج کے سربراہ اور امریکی ڈیفینس سیکریٹری کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سیر حاصل بات چیت ہوئی ہے، امریکا بھی مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے، ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ماورائے عدالت قتل پر امریکی حکومت کو سخت تشویش ہے چاہے وہ امریکا میں ہوں یا کسی اور ملک میں۔
خبر کا کوڈ : 423722
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش