QR CodeQR Code

کرزئی کی حقانی گروپ کے اہم ارکان سے خفیہ ملاقات کا انکشاف

1 Nov 2010 11:13

اسلام ٹائمز:حقانی گروپ افغان طالبان کا ایک آزاد حصہ ہے،جس نے افغانستان میں امریکی مفادات کو سخت نقصان پہنچایا ہے،امریکا اور افغان حکومت یہ سمجھتے ہیں کہ اگر حقانی گروپ جنگ بندی پر آمادہ ہو جائے تو اس سے القاعدہ اور افغان طالبان کی قوت میں خاصی کمی آئے گی


کابل:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے حقانی گروپ سے تعلق رکھنے والے سابق نائب وزیراعظم مولوی کبیر اور دیگر رہنماؤں سے خفیہ ملاقات کی ہے۔ایک غیر ملکی خبر ایجنسی نے سابق افغان اہل کار کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی نے 2 ہفتے قبل طالبان کے حقانی گروپ سے وابستہ مولوی کبیر سمیت دیگر دو رہنماؤں سے خفیہ ملاقات کی ہے۔مولوی کبیر طالبان دور حکومت میں صوبہ ننگر ہار کے سابق گورنر ہونے کے علاوہ نائب وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں۔افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والی اس خفیہ ملاقات میں ملا صدرالدین اور اسامہ بن لادن کو تورا بورا سے فرار میں مدد دینے والے مولوی انوار الحق بھی شامل تھے۔
خبر ایجنسی کے دعوے کے مطابق تینوں رہنما پشاور سے بذریعہ ہیلے کاپٹر کابل پہنچے،جہاں وہ ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں دو راتیں رکنے کے بعد دوبارہ پاکستان چلے گئے۔خبر ایجنسی کے ذرائع کے مطابق اس ملاقات کے نتائج کے بارے میں فی الحال کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔افغان صدر حامد کرزئی نے افغانستان کے مسئلے کا سیاسی حل ڈھونڈنے اور طالبان سے مذاکرات کے لیے 70 رکنی کونسل تشکیل دے رکھی ہے۔ان کی ملاقاتیں بھی اسی سلسلے کا حصہ ہیں۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق حامد کرزئی نے گزشتہ موسم بہار میں حقانی گروپ کے سربراہ سراج الدین حقانی سے بھی ملاقات کی تھی۔
حقانی گروپ افغان طالبان کا ایک آزاد حصہ ہے،جس نے افغانستان میں امریکی مفادات کو سخت نقصان پہنچایا ہے،امریکا اور افغان حکومت یہ سمجھتے ہیں کہ اگر حقانی گروپ جنگ بندی پر آمادہ ہو جائے تو اس سے القاعدہ اور افغان طالبان کی قوت میں خاصی کمی آئے گی۔دوسری طرف طالبان قیادت نے اس قسم کی کسی بھی ملاقات کی تردید کی ہے اور اعادہ کیا ہے کہ جب تک غیر ملکی فوجیں افغانستان چھوڑ کر نہیں جاتیں،افغان حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
وقت نیوز کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی اور 3 طالبان رہنماﺅں کے درمیان خفیہ مذاکرات کے بارے میں نیا انکشاف ہوا ہے۔افغان صدر سے مذاکرات کرنے والے سابق گورنر ننگرھار کو پشاور سے کابل منتقل کیا گیا۔دو روز قیام کے بعد مولوی عبدالکبیر بذریعہ ہیلی کاپٹر پشاور منتقل کر دیا گیا۔کابل میں مقیم ایک مغربی اہلکار نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جن 3 رہنماﺅں نے کرزئی سے ملاقات کی ہے ان میں سابق گورنر ننگرہار مولوی کبیر کے علاوہ ان کے ڈپٹی صدر ے اعظم اور اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی انورالحق مجاہد شامل ہیں۔مولوی عبدالکبیر سمیت تینوں طالبان رہنماﺅں نے 2 راتیں کابل میں قیام کیا جبکہ مولوی عبدالکبیر کو حامد کرزئی سے ملاقات کے لئے پشاور سے بذریعہ ہیلی کاپٹر کابل منتقل کیا گیا تھا۔حامد کرزئی سے ملاقات اور 2 دن تک کابل میں قیام کے بعد مولوی کبیر کو بذریعہ ہیلی کاپٹر دوبارہ پشاور پہنچا دیا گیا ہے۔جہاں وہ دوبارہ پاکستانی فورسز کی طویل میں ہیں۔خفیہ مذاکرات کا مقصد حقانی نیٹ ورک کو کمزور کرنا ہے۔


خبر کا کوڈ: 42437

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/42437/کرزئی-کی-حقانی-گروپ-کے-اہم-ارکان-سے-خفیہ-ملاقات-کا-انکشاف

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org