0
Tuesday 9 Dec 2014 10:16

پاک ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن اجلاس، باہمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم

پاک ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن اجلاس، باہمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم
اسلام ٹائمز۔ پاک ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 19 واں اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ان کے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر علی طیب نیا نے مشترکہ طور پر کی۔ دونوں وزراء نے اس موقع پر وفود کی سطح پر بات چیت کی، جس میں تجارت کو فروغ دینے اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان عالمی فورم پر ایران کی حمایت کرتا ہے، عالمی برادری انسانی ضروریات کی اشیاء کی تجارت ایران کے ساتھ کھولے اور خاص طور پر خوردنی اشیاء کی فراہمی پر عائد پابندیاں نرم کی جائیں۔ دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت باہمی شراکت داری کو نئی بلندیوں پر لے جانے کا عزم رکھتی ہے۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان آکر خوشی ہوئی۔ ایران پاکستان کے ساتھ توانائی، ٹرانسپورٹ، مواصلات، معدنیات، ذراعت، صحت اور بینکنگ کے شعبوں میں جامع فریم ورک کے سمجھوتوں کے تحت تعاون بڑھا سکتا ہے۔ اس موقع پر مشترکہ بزنس کونسل کھولنے، تاجروں کے لئے ویزہ کی فراہمی میں آسانی اور پاکستان سے پھلوں کی درآمد پر عائد پابندی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایران پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کئے بنا تجارت کو فروغ دیں گے۔ اسی حوالے سے سفارتخانہ کے ذریعے امریکہ کو خط لکھا ہے۔ پاکستان حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ گوادر سے نواب شاہ تک 700 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن بچھائے گی، جب ایران اپنے اوپر عائد پابندیوں کا معاملہ حل کر لے گا تو مزید 80 کلومیٹر لائن بچھا کر اسے منسلک کر دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 424385
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش