0
Wednesday 10 Dec 2014 20:53

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، سراج الحق

جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو مس ہینڈل کیا جس سے انتشار پھیلا، مہذب معاشروں میں کسی بے گناہ کے ایک قطرہ خون بہنے کو برداشت نہیں کیا جاتا مگر یہاں درجنوں کارکن ہنگاموں کی نذر ہو جاتے ہیں لیکن کسی کو پرواہ نہیں ہوتی، الیکشن کمشنر کا تقرر خوش آئند ہے۔ الیکشن کمیشن آئینی اور مالی اختیارات از خود اپنے ہاتھ میں لے لے، اختیارات کوئی دیتا نہیں ہمیشہ لینے پڑتے ہیں، قوم ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن چاہتی ہے جس کی دیانت داری پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ ملک سے سٹیٹس کو صرف جماعت اسلامی ختم کر سکتی ہے، ہمارے پاس موجودہ نظام کے متبادل شریعت کا نظام موجود ہے جو انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے تنظیمی کنونشن سے خطاب اور بعدازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، نائب امیر امیر العظیم اور سیکریٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے بھی خطاب کیا۔ کنونشن میں پنجاب بھر کے امرائے اضلاع، سیکریٹریز اور صوبائی ذمہ داران نے شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی اپنے اپنے گھوڑے تو نہلانا چاہتے ہیں مگر پانی کے پاس جانے کیلئے تیار نہیں ہیں، پوری قوم موجودہ حالات سے پریشان ہے، لاہور اور فیصل آباد کی طرح ہمیں مزید کسی خون خرابے کا انتظار نہیں کرنا چاہئے، ملک کسی انتشار کا متحمل نہیں ہوسکتا، اگر گاڑی کے بریک فیل ہوگئے تو پھر سب کو آنکھیں بند کرکے کسی حادثے کا انتظار کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ عمران خان وزیراعظم کے استعفیٰ سے پیچھے ہٹے تھے تو حکومت کو بھی جوڈیشل کمیشن بنانے میں دیر نہیں کرنی چاہیے تھی، اب بھی وقت ہے حکومت انا کو چھوڑ کر سنجیدگی سے مذاکرات کی طرف آئے اور مذاکرات کا ٹائم فریم طے کرکے بات چیت کا آغاز کر دے، انہوں نے کہا کہ یہی حالات رہے تو نہ صرف ملکی معیشت کا بیڑا غرق ہوگا بلکہ جلائو گھیرائو اور مرو مارو سے انتشار اور انارکی پھیلے گی، جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں۔ 77,58 اور 1999 ء میں لگنے والے مارشل لائوں کا سبب بھی سیاسی جماعتوں کے درمیان عدم برداشت اور باہمی اختلافات تھے، موجودہ بحران اور انتشار ڈیڑھ درجن معصوم سیاسی کارکنوں کے جان لے چکا ہے، فریقین اپنی کمٹمنٹ کے مطابق معاملات کو مذاکرات کے ذریعہ نپٹانے کے وعدوں کو پورا کریں۔
خبر کا کوڈ : 424790
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش