0
Wednesday 10 Dec 2014 22:37

ٹارچر کے مرتکب امریکی اور سی آئی اے حکام کیخلاف کارروائی کی جائے، اقوامِ متحدہ کا مطالبہ

ٹارچر کے مرتکب امریکی اور سی آئی اے حکام کیخلاف کارروائی کی جائے، اقوامِ متحدہ کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں نے ان امریکی حکام کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا کہا ہے جنہوں نے امریکی سینیٹ کی رپورٹ کے مطابق القاعدہ کے مشتبہ دہشتگردوں سے تفتیش کے دوران بربریت اور وحشیانہ سلوک کا مظاہرہ کیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق اور انسدادِ دہشت گردی کے لئے خصوصی نمائندے بن ایمرسن نے کہا کہ یہ اعلٰی سطح پر تیار کردہ ایک واضح پالیسی تھی۔ انھوں نے کہا کہ جرائم کی منصوبہ بندی کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے والے سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ کے سینیئر حکام کے خلاف قانونی کارروائی ضرور ہونی چاہیے، جبکہ ان امریکی حکام اور سی آئی اے کے حکام کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے جو واٹر بورڈنگ جیسی جسمانی اذیتیں دینے کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے نمائندہ خصوصی بن ایمرسن نے جنیوا سے جاری بیان میں کہا کہ بین الاقوامی قانون کی وساطت سے امریکہ قانونی طور پابند ہے کہ وہ ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکی اٹارنی جنرل کی قانونی ڈیوٹی ہے کہ وہ ذمہ دار افراد پر جرائم کے مرتکب ہونے کا مقدمہ کروائیں۔ واضح رہے کہ امریکہ کی سینیٹ کی رپورٹ میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کو مشتبہ دہشتگردوں سے تفتیش کے دوران بربریت اور وحشیانہ پن کا مظاہرہ کرنے کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، تاہم سی آئی اے کا موقف ہے کہ اس تفتیشی عمل سے زندگیاں بچانے میں مدد ملی تھی۔ خیال رہے کہ امریکہ کے ری پبلکن صدر جارج بش کے دورِ صدارت میں سی آئی اے کی القاعدہ کے خلاف کارروائی کے دوران 100 سے زیادہ مشتبہ دہشت گردوں کو خفیہ قید خانوں میں رکھا گیا تھا۔ ان افراد سے معلومات کے حصول کے لئے واٹر بورڈنگ، نیند سے محرومی، سخت موسم کا سامنا کروانے جیسے تشدد کے مختلف طریقے استعمال کئے گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 424872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش