0
Wednesday 3 Nov 2010 10:36

عراق پر حملہ غلطی تھی،تباہ کن ہتھیار نہ ملنے پر آج بھی شرمندگی محسوس کرتا ہوں،بش

عراق پر حملہ غلطی تھی،تباہ کن ہتھیار نہ ملنے پر آج بھی شرمندگی محسوس کرتا ہوں،بش
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق عراق پر انتہائی جوش و خروش سے حملے کا حکم دینے والے سابق امریکی صدر جارج بش نے اعتراف کیا ہے کہ عراق پر حملہ غلطی تھی،عراق میں تباہ کن ہتھیار نہ ملنے پر آج بھی شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اپنی کتاب"ڈسیشن پوائنٹس"میں کئی مقامات پر اپنی ناکامیوں کا اعتراف کیا ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ عراق میں ہتھیاروں کی موجودگی کی رپورٹس غلط ثابت ہونے پر نہ صرف سخت صدمہ پہنچا بلکہ بہت غصہ بھی آیا۔صدر بش نے لکھا ہے کہ وہ نائب صدر ڈک چینی کو بھی ہٹانا چاہتے تھے۔
عراق اور افغانستان میں حملہ کرنے کا حکم دینے والے صدر بش کا کہنا تھا کہ امریکا کے اقتصادی بحران میں وہ خود کو ڈوبتی کشتی کا ملاح سمجھ رہے تھے۔انھوں نے دوہزار پانچ کے طوفان قطرینہ سے نمٹنے میں بھی ناکامی کا اعتراف کیا۔سابق صدر نے امریکی معیشت کی بحالی کے لیے تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ان میں حکومتی اخراجات میں کمی،سوشل سیکیورٹی،میڈی کیئر کے مسائل، پرائیویٹ سیکٹر کی ترقی کے لیے تجاویز دی ہیں۔سابق صدر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ان کی صدارت سے متعلق تاریخ کا فیصلہ آنے تک وہ اس دنیا میں نہیں ہوں گے۔کتاب نو نومبر کو ریلیز ہو گی۔
آج نیوز کے مطابق امریکا کے سابق صدر جارج بش نے کہا ہے عراق سے تباہ کن ہتھیار نہ ملنے پر انہیں حیرت ہوئی۔نیویارک ٹائمز کے مطابق خودنوشت میں جارج بش نے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی عدم موجودگی پر حیرت کا اظہار کیا۔لیکن اس کے باوجود انھوں نے عراق پر امریکی جارحیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں ایسی حکومت کی ضرورت ہے جو شہریوں کو جوابدہ ہو۔ امریکی سابق صدر نے دہشت گردی کے الزام میں تفتیش کیلئے غیرانسانی تشدد کی اجازت دینے کے عمل کا بھی دفاع کیا۔انھوں نے کہا کہ سی آئی اے کی درخواست پر تفتیش کے ہولناک طریقہ واٹر بورڈنگ کے استعمال کی اجازت دی تھی۔بش نے خود نوشت میں اپنے ریکارڈ کا دفاع کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا ہے امریکی عوام کے بجائے تاریخ اس کا درست فیصلہ کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 42691
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش