0
Sunday 21 Dec 2014 14:41

نیویارک، دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد سیاہ فام حملہ آور کی خودکشی

نیویارک، دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد سیاہ فام حملہ آور کی خودکشی
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک مسلح شخص نے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد خودکشی کر لی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ بروکلین میں پیش آیا ہے، جب حملہ آور نے پولیس کی گاڑی میں بیٹھے دو اہلکاروں کو گولی مار دی۔ نیویارک پولیس کے کمشنر بل بریٹن کا کہنا ہے کہ ان پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کی وجہ ان کی ملازمت بنی۔ انھوں نے اسے بہیمانہ قتل کا واقعہ قرار دیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کے بعد حملہ آور نزدیکی سب وے کی جانب بھاگا جہاں اس نے اپنے آپ کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ حملہ آور کی شناخت 28 سالہ اسماعیل برنسلے کے طور پر ہوئی ہے۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اہلکاروں پر جان لیوا حملہ کرنے سے قبل حملہ آور نے اپنی سابقہ گرل فرینڈ کو بھی گولی مار کر زخمی کیا تھا اور سوشل میڈیا پر پولیس مخالف پیغام بھی چھوڑا تھا۔ نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو کا کہنا ہے کہ یہ واضح طور پر قتل کا واقعہ ہے اور سارا شہر ان ہلاکتوں پر سوگوار ہے۔

لیو وینجن اور رافیئل راموس نامی پولیس اہلکاروں کو سنیچر کی سہ پہر اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ گشت سے لوٹے تھے، حملے کے فوری بعد انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور ایک سیاہ فام تھا، جبکہ مرنے والے پولیس افسران ایشیائی اور ہسپانوی نسل کے تھے۔ امریکہ کے اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے ان ہلاکتوں کو بربریت کی ناقابلِ بیان کارروائی قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں نیویارک میں ایک گرینڈ جیوری نے اپنے فیصلے میں پولیس کے افسران کو ایک سیاہ فام شخص ایرک گارنر کی ہلاکت کے الزام سے بری کر دیا تھا۔ ان سفید فام افسران پر الزام تھا کہ انھوں نے سگریٹ فروخت کرنے کے الزام میں حراست میں لینے کی کوشش کے دوران گارنر کا گلا ایسے پکڑا کہ اس کا سانس بند ہوگیا تھا۔ جیوری کے اس فیصلے کے خلاف نیویارک اور امریکہ کے دیگر شہروں میں مظاہرے ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 427174
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش