0
Monday 22 Dec 2014 11:06

لاہور ہائیکورٹ نے 5 قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل کر دیا

لاہور ہائیکورٹ نے 5 قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد معطل کر دیا
اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائی کورٹ نے فوجی عدالت کی جانب سے 5 قیدیوں کو دی گئی سزائے موت پر عمل درآمد کو معطل کر دیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ کے جج جسٹس ارشد تبسم نے سزائے موت پانے والے قیدیوں سےمتعلق متفرق درخواستوں کی سماعت کی، اس موقع پر کوٹ لکھپت جیل میں قید احسن عظیم، آصف ادریس، عمر ندیم، کامران اسلم اور عامر یوسف کے وکیل لائق خان سواتی نے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالت سول شہریوں کا کورٹ مارشل نہیں کر سکتی لیکن اس کے باوجود ان کے موکلان کو ملک کے قانون کے خلاف فوجی عدالت میں سزا دی گئی، اس کے علاوہ مقدمے کے دوران انہیں نہ تو وکیل کرنے کا حق دیا گیا اور نہ ہی کسی بھی قسم کی عدالتی دستاویزات فراہم کی گئیں۔ ملزمان کو اس بارے میں بھی کوئی علم نہیں کہ انہیں کن جرائم میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔

درخواست گزار کا موقف سننے کے بعد عدالت عالیہ نے سزائے موت کے تمام قیدیوں سے متعلق تفصیلات طلب کرتے 12 جنوری تک وفاق اور صوبائی حکومتوں سے جواب طلب کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ کیس کی اگلی سماعت تک پانچوں ملزمان کی سزائے موت پرعمل درآمد بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آرمی چیف نے پانچوں ملزمان کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کر دیئے تھے اور انہیں آج کسی بھی وقت کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت دی جانی تھی۔
خبر کا کوڈ : 427362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش