0
Tuesday 23 Dec 2014 19:02

شام اور عراق میں جنگ کے باعث جرمنی میں پناہ لینے والوں کیخلاف نسل پرستوں کی احتجاجی ریلی

شام اور عراق میں جنگ کے باعث جرمنی میں پناہ لینے والوں کیخلاف نسل پرستوں کی احتجاجی ریلی
اسلام ٹائمز۔ جرمنی میں ہزاروں افراد نے غیر ملکی پناہ گزینوں کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ ڈریسڈن میں ہونے والی اسلام مخالف ریلی میں ان کے اندازوں کے مطابق ساڑھے 17 ہزار افراد شریک ہوئے ہیں۔ اس ریلی کا انتظام اسلام مخالف یورپی تنظیم پیگیڈا (پیٹریاٹک یورپیئنز اگینسٹ اسلامائزیشن) نے کیا تھا۔ اس تنظیم کا دعویٰ ہے کہ جرمنی پر ایک لحاظ سے مسلمانوں اور دیگر تارکینِ وطن سے قبضہ کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈریسڈن میں، مغرب میں اسلامائزیشن کے خلاف محب وطن یورپی، یعنی پگیڈا نامی مہم کا قیام ہوا، جہاں اس نے ایک ہفتہ قبل ہی مظاہرہ کیا تھا۔ جرمنی کے وزیر انصاف ہیکو ماس نے پگیڈا کی جانب سے مظاہروں کو شرمناک قرار دیا۔ تاہم اے ایف ڈی نامی سیاسی جماعت نے اس کی حمایت کی۔ اے ایف ڈی کے سربراہ برنڈ لک کا کہنا ہے پگیڈا کے زیادہ تر مطالبات جائز ہیں۔ یاد رہے کہ اے ایف ڈی نے بھی امیگریشن کے قوانین کو مزید سخت کرنے کی مہم چلائی تھی۔

ان مظاہروں کے برعکس اتوار کو جرمنی کے شہر کولون میں 15 ہزار افراد نے برداشت اور کھلے ذہن رکھنے کے حق میں ہم کولون ہیں، یہاں کوئی نازی نہیں، کے نام سے ایک مظاہرہ کیا۔ جرمنی میں امیگریشن کے قوانین پر بحث چھڑی ہوئی ہے۔ شام اور عراق میں جنگ کے باعث جرمنی میں پناہ لینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2014 میں دو لاکھ افراد نے پناہ کی درخواستیں دیں جبکہ 2013 میں یہ تعداد ایک لاکھ 27 ہزار تھی۔ جرمنی کی میڈیا کے مطابق پگیڈا کی شروعات ایک فیس بک پیج سے ہوئی۔ یہ پیج 41 سالہ گرافک ڈیزاینر لٹز بخمین نے شروع کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 427656
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش