0
Friday 26 Dec 2014 12:25

سرینگر، بھارتی پولیس کا کشمیری مظاہرین پر وحشیانہ تشدد 18 زخمی، درجنوں گرفتار

سرینگر، بھارتی پولیس کا کشمیری مظاہرین پر وحشیانہ تشدد  18 زخمی، درجنوں گرفتار
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ایک احتجاجی دھرنے کے شرکاء پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے ۱۸ افراد زخمی ہو گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی قیادت میں درجنوں لوگوں نے نوجوانوں کو گرفتار اور انہیں ہراساں کرنے کی کارروائیوں کے خلاف سری نگر کے علاقے مائسمہ میں احتجاجی دھرنا دیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ بڑی تعداد میں بھارتی پولیس اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر دھرنے کے شرکاء کو زبردستی منتشر کرنا چاہا جس سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔ پولیس نے دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے جس سے اٹھارہ افراد زخمی ہو گئے۔ آنسوگیس کی شیلنگ کے باعث محمد یاسین ملک کی حالت خراب ہو گئی اور انہیں صورہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ 

ادھر مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے کشمیریوں سے بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ ایک انٹرویو میں حریت رہنما نے نام نہاد انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حق خود ارادیت کیلئے جہاد اور بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ اگلی کٹھ پتلی حکومت کے آنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عمر عبداللہ چھ سال کیلئے منتخب ہوئے لیکن مقبوضہ کشمیر سے افسپا جیسے کالے قانون کو ختم نہیں کرا سکے۔  انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک تحریک آزادی جاری رکھی جائے گی۔ دریں اثنا پولیس نے ایک طالبعلم پر تیزاب پھینکنے کے الزام میں ۲ افراد کو گرفتار کر لیا۔
خبر کا کوڈ : 428205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش