1
0
Monday 29 Dec 2014 14:55

وفاق گلگت بلتستان کے ساتھ بلوچستان جیسا سلوک نہ کرے، عمران ندیم

وفاق گلگت بلتستان کے ساتھ بلوچستان جیسا سلوک نہ کرے، عمران ندیم
اسلام ٹائمز۔ سابق مشیر سیاحت و معدنیات و رہنماء پاکستان پیپلز پارٹی عمران ندیم نے اسکردو میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق گلگت بلتستان کے ساتھ بلوچستان والا سلوک نہ کرے، معدنیات اور قیمتی پتھروں کی نقل و حمل پر پابندی فوری طور پر ہٹائی جائے بصورت دیگر گلگت بلتستان بھر میں شدید احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان قدرتی حسن اور مناظر سے مالا مال خطہ ہے۔ اس خطے کو قدرت نے قیمتی معدنیات سے مالا مال کیا ہے۔ سونا، کومیرین، ٹوپاس، بیروز، گرنیٹ، کوارڈز، مرگنائٹ، یاقوت اور زمرد یہاں کی معدنیات میں شامل ہے۔ وفاقی حکومت سیاحت کو فروغ دینے کیلئے بہتر پالیسی بناتی تو ملک کا 30 فیصد سالانہ بجٹ سیاحت سے حاصل کر لیتے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت کی ناقص اور غیر واضح پالیسوں کی وجہ سے سیاحت تنزلی کا شکار ہے اور اس خطے کے سیاحت سے وابسطہ ہزاروں افراد بے روز گار ہوگئے ہیں۔ ان افراد کو اپنے خاندانوں کی کفالت میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔
 
انکا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے معدنیات کی نقل و حمل پر پابندی لگا کر معدنیات سے وابسطہ سینکڑوں افراد بے روزگار کر دیا ہے۔ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ حکومت کو پہلے ایک واضح پالیسی مرتب کرنا چاہئے، جس میں معدنیات سے منسلک کاروباری افراد اور ماہرین کی مشاورت لینی چاہئے تھی، لیکن حکومت نے آج تک پالیسی مرتب نہ کرکے علاقے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سرکاری افسران معدنیات کی نقل و حمل پر پابندی لگا کر محب وطن عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہے۔ بلوچستان جیسی صورت حال گلگت بلتستان میں پیدا کرنے کیلئے کچھ سرکاری افسران من مانے فیصلے کر رہے ہیں، ہمارے وسائل پر ناجائز قبضہ کسی صورت بھی قابل برداشت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 سالوں سے مقامی افراد کو لیز دینے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ اندرون خانہ بااثر کمپنیوں اور لوگوں کو لیز دیا گیا ہے جو کہ مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی ہے۔
 
موجودہ پابندیوں میں جہاں صوبائی حکومت شریک ہے، وہاں وفاقی حکومت بھی اس عمل کا حصہ ہے۔ گلگت بلتستان کونسل کے ممبران کو چاہئے کہ وہ اس صورت حال کا نوٹس لیں، گلگت بلتستان کے تمام پہاڑ عوام کی ملکیت ہیں اور عوام کی چراگاہ ہیں۔ مقامی لوگوں کے تحفظات دور کئے بغیر کوئی پالیسی بنائی گئی تو یہ علاقے کے ساتھ زیادتی ہوگی۔ وفاق گلگت بلتستان کے ساتھ مسلسل زیادتیاں کر رہا ہے، ہماری چیزوں پر اپنا حق نہ جتلائیں، پہلے ہمیں حقوق دیں، پھر یہاں کے وسائل پر حق جتلانے کی بات کریں۔ انہوں نے کہا ہے کہ معدنیات اور جیمز سٹون کے حوالے سے اسمبلی اور کونسل کی قراردادوں سمیت وزیراعلٰی کے احکامات کو نظر انداز کرنا گلگت بلتستان کے عوام کی توہین ہے۔ بیور کریسی گلگت بلتستان میں انارکی پھیلانا چاہتی ہے، وفاق تمام صورت حال کا فوری نوٹس لے۔
خبر کا کوڈ : 428979
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
ارے یہ کہاں سے نمودار ہوا۔۔۔۔ اچھا الیکشن جو قریب ہے۔ کچھ بھی ہو بولا بہت خوب ہے۔
ہماری پیشکش