QR CodeQR Code

عراق، 14 سالہ بچے نے مسجد کے دروازے پر خودکش جیکٹ اتار پھینکی

29 Dec 2014 18:15

اسلام ٹائمز: اسید بارہو نامی شامی بچے کو داعش نے خودکش کی ٹریننگ دیکر مسجد میں حملہ کرنے کی غرض سے بھیجا، مگر بچے نے مسجد کے گیٹ پر معمور سکیورٹی گارڈ کو خبردار کیا کہ اس نے بارودی جیکٹ پہنی ہوئی ہے، اور وہ خودکش حملہ نہیں کرنا چاہتا، یوں بچے نے نہ صرف داعش سے جان چھڑا لی، بلکہ سینکڑوں انسانوں کی زندگی بھی محفوظ رکھی۔


اسلام ٹائمز۔ داعش کی دہشت کے واقعات آئے روز میڈیا میں سننے کو ملتے ہیں اور سمجھا جاتا ہے کہ جو داعش کے ہتھے چڑھ جائے تو پھر اس کی واپسی ناممکن ہے، لیکن حال ہی میں ایک 14 سالہ بچے نے داعش کے چنگل سے آزادی حاصل کر کے دنیا کو حیران کردیا۔ اسید بارہو نامی اس شامی بچے کو داعش نے ایک خود کش بمبار کے طور پر تربیت دی تھی اور اسے بغداد کی ایک مسجد کو اڑانے کا ہدف دیا تھا، لیکن عین وقت پر اس لڑکے نے مسجد کی حفاظت پر معمور گارڈز کو خبردار کیا کہ اس نے ایک خود کش جیکٹ پہن رکھی ہے اور یہ کہ وہ اپنے آپ کو اڑانا نہیں چاہتا۔ اس بہادر بچے کی اس حرکت سے ناصرف وہ داعش سے بھاگنے میں کامیاب ہوا، بلکہ اس نے سینکڑوں بے گناہ لوگوں کی جان بھی بچا لی۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح وہ بہادر بچہ گارڈز کو خودکش جیکٹ کے بارے میں بتاتا ہے، اور ایک افسر اس کے جسم سے جیکٹ کو الگ کرتا ہے، جبکہ اردگرد کئی لوگ خوف کے عالم میں یہ منظر دیکھ رہے ہیں۔ اسید بارہو کا تعلق شام کے شہر منبیج سے ہے۔ اسے دوران تربیت یہ بتایا گیا کہ اگر وہ نہیں لڑے گا تو اس کے والدین کو قتل کردیں گے اور یہ کہ وہ کافروں کے خلاف جنگ کر رہا ہے۔ 


خبر کا کوڈ: 429012

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/429012/عراق-14-سالہ-بچے-نے-مسجد-کے-دروازے-پر-خودکش-جیکٹ-اتار-پھینکی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org