0
Tuesday 30 Dec 2014 19:48

ملکی قانون دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری

ملکی قانون دہشت گردوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ہیوسٹن سے مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت کو پیشگی مطلع کر رہے کہ فوجی عدالتوں پر پارلیمانی اے پی سی میں اتفاق رائے کرنے والی جماعتیں اب اس پر سیاسی تماشا کرینگی، موجودہ ملکی قانون، دہشتگردی کی سیاسی عدالتیں اور پولیس سے دہشتگردوں کو تحفظ ملتا رہا ہے، موجودہ ملکی قانون کے تحت دہشت گردی ختم نہیں ہو گی، دہشتگردی کی عدالتوں کے سیاسی استعمال کا ہی نتیجہ ہے کہ آج فوجی عدالتوں کی ضرورت محسوس ہوئی، فوجی عدالتوں کے مسئلہ پر حکومت کی اپنی نیت بھی صاف نہیں اس لیے اپنے اتحادیوں سے مخالفانہ بیان دلوا رہی ہے، حکومت جو بات خود کرنے کی جرات نہیں رکھتی وہ اپنے اعلانیہ، غیر اعلانیہ اتحادیوں کے منہ سے نکلواتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا نے مسلمہ بین الاقوامی قوانین اپنے اقتدار اعلیٰ اور جمہوری روایات کی پروا نہ کرتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور فیصلے کیے، ملکی قانون دہشتگردوں کو تحفظ نہ دیتا تو ہم آج اس نوبت کو نہ پہنچتے، دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے قومی بین الاقوامی قوانین کا گہرا ادراک، جرات، پختہ ارادہ اور نیک نیتی کی ضرورت ہے اور یہ چیزیں حکومت کے پاس نہیں ہیں کیونکہ اس وقت ملکی باگ ڈور کنویں کے مینڈکوں اور گھڑے کی مچھلیوں کے پاس ہے جن میں ناک سے آگے دیکھنے کی سکت نہیں۔ آئینی گنجائش کی بات کرنے والے بتائیں آئین بے گناہوں کے گلے کاٹنے اور ملکی خزانہ لوٹنے کی اجازت دیتا ہے؟ فوجی عدالتوں کی آئینی گنجائش پر بات کرنے والے بتائیں کیا آئین بے گناہوں کے گلے کاٹنے، ملکی خزانہ لوٹنے، فلور آف دی ہاؤس پر جھوٹ بولنے اور عوام کے مینڈیٹ کو چرانے کی اجازت دیتا ہے؟ انہوں نے کہا اگر فوجی عدالتوں کی مخالفت کی وجہ محض آئین میں ان کی گنجائش نہ ہونا ہی ہے تو پھر آئین میں بلاتاخیر ترامیم لانے میں کون سا امر مانع ہے؟ ہماری آئینی تاریخ ایسی ترامیم سے بھری پڑی ہے کہ لمحوں کے اندر ترامیم ہوئیں اور کسی نے چوں چراں تک نہیں کی، اب تماشا کیوں ہو رہا ہے؟
خبر کا کوڈ : 429277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش