0
Tuesday 6 Jan 2015 17:44

جشن میلاد النبی (ص) کا اہتمام سنتِ خُداوندی ہے، ضیاء الحسن نظامی

جشن میلاد النبی (ص) کا اہتمام سنتِ خُداوندی ہے، ضیاء الحسن نظامی
اسلام ٹائمز۔ مرکزی میلاد کمیٹی مجلس فیضان حضرت شیر سوار (رہ) اور نظامی ویلفیر سوسائٹی بسواکلیان (ضلع بیدر) کے زیر اہتمام عید میلاد النبی (ص) کے موقع پر عظیم الشان جلوس بارگاہِ حسین (ع) قلعہ کلیانی میں نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد نکالا گیا، جو بارگاہ حضرت تاج الدین چشتی نظامی شیر سوار ؒ کے روبرو گاندھی چوک پہنچ کر جلسہ عام میں تبدیل ہوگیا، جلوس و جلسہ میلاد النبیؐ کی نگرانی اور صدارت حضرت مولانا خواجہ ضیاء الحسن چشتی نظامی شیر سواری (سجادہ نشین و متولی) نے کی، جلسہ میلاد النبیؐ کا آغاز مولانا محمد منصور ابو العلائی کی قرأت کلام پاک سے ہوا۔ ممتاز شاعر جناب حامد اکمل کے علاوہ نعت خواں حضرات خواجہ معین الدین چشتی نظامی شیر سواری انجینئر اور محمد مظہر حسین گلبرگوئی نے نذرانہ نعت شریف پیش کیا۔ پروفیسر محمد عبدالحمید اکبر (صدر شعبہ اُردو فارسی گلبرگہ یونیورسٹی) نے میلاد النبیؐ کی بنیاد اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خلفائے راشدین اور صحابہ کرام جشنِ میلاد مصطفےٰ (ص) نہایت احترام سے منایا کرتے تھے، انہوں نے حضرت علی (ع) کا یہ ارشاد پیش کیا کہ جس نے میلاد النبی (ص) کی تعظیم کی وہ نیک ایمان کے ساتھ رخصت ہوگا، انہوں نے کہا کہ خواجہ حسن بصریؒ فرماتے ہیں کہ جس بستی میں کہیں میلاد النبی (ص) کی محفل منعقد ہوتی ہے وہاں سے عذاب اُٹھا لیا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ حالیہ دو صدیوں میں انگریزوں اور یہودیوں نے مسلمانوں کے دلوں سے عشقِ محمد (ص) کو دور کرنے کے لئے میلاد النبی (ص) کی مخالفت کی سازش تیار کی اور مادیت پسند نام نہاد علماء اشرف علی تھانوی، رشید گنگوہی، قاسم نانوتوی کو خرید کر ان سے ایسے بیانات لکھوائے جن سے کہ مسلمانوں کے دلوں میں عشق محمدیؐ کی لو مدھم ہو جائے، عاشقانِ رسولؐ علمائے اہل سنت نے ان کا رد کیا لیکن اس ٹولے کے لوگ آج بھی عید میلاد النبیؐ کی مخالفت میں لگے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) عید الاعیاد ہے آقائے نامدار رسول اللہ (ص) کی تشریف آوری کا جشن از عرش تا فرش تاقیامت منایا جائیگا۔

مولانا محمد احمد نقشبندی (بانی ادارہ صدائے اسلام) نے اپنے خطاب میں کہا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ تحقیق کہ ہم نے ایمان والوں پر احسان کیا اور تم میں ایک رسول بھیجا، مولانا نقشبندی نے کہا کہ مسلمان اگر اس آیت کو اچھی طرح سمجھ لیں تو عید میلاد النبی (ص) کی فضیلت اور فرضیت ان کی سمجھ میں آجائے گی اور سارے جھگڑ ے ختم ہوجائیں، افسوس اس بات کا ہے کہ بعض لوگ دانستہ اس قرآنی آیت کو سمجھنا نہیں چاہتے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں کعبہ دیا، ایمان دیا، قرآن دیا، لیکن ان کا احسان نہیں جتایا، رسول اکرم (ص) کی بعثت کا احسان جتایا، ایسی رفعت والے نبی (ص) کی میلاد منانا مسلمانوں کے ایمان کا جزوِ اعظم ہے، آمدِ مصطفےٰ (ص) پر جشن کا اہتمام خدا کی سنت ہے، میلاد النبیؐ پر اظہار مسرت اہل ایمان کے لئے فرض اور باعثِ سعادت ہے، انہوں نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) کی مخالفت شیطان کی پیروی کے مترادف ہے کیونکہ ولادت رسول (ص) پر سب سے بڑا صدمہ شیطان کو ہوا تھا، حضرت مولانا خواجہ سید ضیاء الحسن چشتی شیرسواری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ 1200 سال تک سعودی عرب سمیت عالم اسلام میں ہر جگہ میلاد النبی (ص) کے جلسے ہوا کرتے تھے، بہائیوں اور نجدیوں کی سازش سے یہ سلسلہ بند ہوا، انہوں نے کہا کہ بد عقیدہ لوگ سنت و الجماعت سے تعلق ظاہر کر کے بھولے بھالے مسلمانوں کو عید میلاد النبی (ص) منانے سے روکتے ہیں، مولانا ضیاء الحسن نے مسلمانوں کو آپسی اختلافات ختم کر کے پیار و محبت سے زندگی گذارنے کی تلقین کی۔
خبر کا کوڈ : 430741
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش