0
Tuesday 6 Jan 2015 23:26
عمران خان کی حکومت کو جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے 18 جنوری تک کی مہلت

دہشتگردی پاکستان کے مستقبل کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان

دہشتگردی پاکستان کے مستقبل کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ عمران خان نے دعویٰ کیا این اے 122 میں 30 ہزار اور جہانگیر ترین کے حلقے سے 49 ہزار جعلی ووٹ نکلے۔ کہتے ہیں جعلی بیلٹ پیپرز چھاپنے کے ثبوت موجود ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف حکومتی کوششوں میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے۔  بنی گالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ملک کی ضرورت ہے کہ ساری قوم متحد ہو ملٹری کورٹس پر ہمارا اور پیپلز پارٹی کا موقف تھا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کی جائے۔ ہم نے 2 سال کے لیے کڑوی گولی کھانے کی حامی بھری۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ہم دہشتگردی کے خلاف حکومت کی کوشش میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے کیونکہ دہشتگردی پاکستان کے مستقبل کے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے۔ مضبوط جمہوریت بھی پاکستان کے بہتر مستبقل کے لیے ضروری ہے۔ حکومت جو جوڈیشل کمیشن بنانا چاہتی تھی اس میں کوئی طاقت نہیں تھی۔ حکومت شفاف طریقے سے آتی تو ہمارے جوڈیشل کمیشن سے کسی کو مسئلہ نہیں ہونا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا ہمیں آخر میں معلوم ہوا کہ حکومت تو سنجیدہ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا این اے 122 میں ووٹوں کی گنتی کا مسئلہ نہیں تھا ہم نے صرف ابھی دیکھنا تھا کہ تھیلوں میں موجود پرچیاں ٹھیک ہیں بھی یا نہیں۔ این اے 122 میں مسئلہ تفتیش کا تھا اسپیکر صاحب اسٹے آرڈرز کے پیچھے چھپے رہے جو بھی نئی کمیشن آئی گی وہ اس الیکشن کو رد کرے گی۔ عمران خان نے کہا این اے 122 میں 30 ہزار بوگس ووٹ نکلے ہیں کاؤنٹر فوئل کے پیچھے دستخط اور اسٹیمپ ہی نہیں تھا۔ 100 پولنگ اسٹیشن میں فارم 14 نہیں ہے، فارم 14 ،15 الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کلر بیلٹ پیپر برآمد ہوئے جو اردو بازار میں چھاپے گئے تھے اور انہیں آخری دنوں میں چھپوایا گیا۔ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ جعلی بیلٹ پیپر کس نے چھاپے پولنگ اسٹیشن 97 کے آر اوز نے دو مختلف رزلٹ دیئے اور جہانگیر ترین کے حلقے میں 49 ہزار بوگس ووٹ نکلے۔ انہوں نے کہا بےاختیار جوڈیشل کمیشن بنانے کا کیا فائدہ ؟۔ میاں صاحب! جتنی لچک دکھانی تھی دکھا چکے ہیں جعلی ووٹوں سے بچنے کیلئے حکومت سارا ڈرامہ کر رہی ہے۔ حق نواز کیس میں ابھی تک کوئی جیل نہیں گیا۔ عمراں خان نے کہا حکومت کو 18 جنوری تک کا وقت دے رہا ہوں ورنہ سڑکوں پر نکلنا پڑے گا۔ 18 جنوری کو اپنا اگلا لائحہ عمل دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 430816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش