0
Wednesday 7 Jan 2015 12:30
پيغمبر (ص) کی زندگی ہمارے لئے بہترين نمونہ عمل ہے

جہان اسلام میں اتحاد و وحدت کیلئے وسعت قلبی اور باہمی شناخت ضروری ہے، ڈاکٹر حسن روحانی

جہان اسلام میں اتحاد و وحدت کیلئے وسعت قلبی اور باہمی شناخت ضروری ہے، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اتحاد و وحدت کے لئے وسعت قبلی، ایک دوسرے کی شناخت اور باہمی تعاون و حمایت کی ضرورت ہے۔ ایرانی صدر نے آج تہران میں 28ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفٰی (ص) اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں وحدت کی برقراری کے لئے حتمی طور پر مفادات کے ٹکراؤ کو ختم کرنا ہوگا اور عالم اسلام کے مشترکہ خطرات کو ایک دوسرے پر واضح کرنا اور ان کو سب کے لئے خطرہ سمجھنا چاہیئے۔ 
ڈاکٹر حسن روحانی نے وحدت کے حصول کے لئے عالم اسلام کے عملی تعاون اور ایک ہی دین کی شاخوں کے طور پر تمام مذاہب کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرنے پر تاکید کرتے ہوئے، اسلامی ممالک کے سربراہوں کے قول و فعل میں وحدت کو ضروری قرار دیا۔ ایرانی صدر نے گذشتہ ایک سال کے دوران عالم اسلام میں قتل عام، ناقابل یقین واقعات اور کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں وحدت صرف وحدت کے لفظ کی تکرار کے ساتھ پیدا نہیں ہوگی اور وحدت اسلامی کانفرنس کا انعقاد صرف اتحاد و وحدت اور یکجہتی کے دشوار راستے کو طے کرنے کا آغاز ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفٰی (ص)، راہ اخلاق، مادی و معنوی زندگی کی ترقی و پیشرفت اور اسلامی تمدن کو وجود میں لائے ہیں اور آنحضرت (ص) نے الٰہی وحی کے دائرے میں اسلامی امت واحدہ کی تشکیل کی، کہا کہ اگر تمام مذاہب کا راستہ ایک مقصد کے لئے ہو تو وحدت امکان پذیر ہے، لیکن اگر بعض مذاہب اہداف کے راستے میں اور بعض کسی دوسری سمت کا تعیّن کریں تو وحدت حاصل نہیں ہوسکتی۔ واضح رہے کہ 28ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے خطاب سے آج سے تہران میں شروع ہوئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق علماء اسلام کو مسلمانوں کے درميان اتحاد کے لئے کوششيں کرنی چاہيے، مسلمانوں کو باہمی اختلافات پسِ پشت ڈالنے چاہيے، اسلامی ممالک کے سربراہوں کو امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے سرگرم ہونا چاہيے۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے آج بدھ کو عيد ميلاد النبی (ص) کی مناسبت سے دارالحکومت تہران ميں جاری وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو آپس ميں نزديک ہونے کے لئے تمام تر باہمی اختلافات کو پسِ پشت ڈالنا چاہيئے۔ انکا کہنا تھا کہ اس وقت مسلمانوں کو عالمی سطح پر بہت بڑی مشکلات اور چيلنجز کا سامنا ہے اور ان تمام تر مشکلات اور چيلنجز کا مقابلہ صرف اتحاد کے ذريعے ہی ممکن ہے۔ ایرانی صدر نے کہا کہ علماء اسلام اور مسلمانوں کے سربراہوں کو اتحاد پيدا کرنے کے لئے اپنی ذمہ دارياں احسن انداز میں نبھانی چاہيے اور جس طرح وہ ہميشہ اپنی گفتار ميں اتحاد کا نعرہ بلند کر رہے ہيں، انہيں عملی طور پر بھی اتحاد کے لئے کوششيں کرنی چاہيے۔ 

ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنے خطاب ميں احاديث نبوی (ص) کا حوالہ ديتے ہوئے کہا کہ اگر مسلمانوں کے تمام فرقوں کے لوگ صرف اپنے اپنے مذہب ہر عمل کرتے رہيں اور تکفير سے پرہيز کرتے ہوئے دوسرے مسلمانوں کے لئے احترم کے قائل ہوجائيں تو پوری امت مسلمہ ايک پليٹ فارم پر جمع ہوسکتی ہے۔ ایرانی صدر نے مزيد کہا کہ وحدت اسلامی کا يہ مطلب نہيں ہے کہ تمام فرقے ايک ہوجائيں، کيونکہ ايسا ہرگز ممکن نہيں ہے، بلکہ وحدت اسلامی کا مطلب يہ ہے کہ مسلمانوں کے تمام فرقے جوانمردی اور ايثار کا مظاہرہ کرتے ہوئے ديگر فرقوں کے لئے تعظيم اور احترام کے قائل ہوجائيں اور ان کے ساتھ رواداری کے ساتھ پيش آئيں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو عقل اور منطق کا سہارا ليتے ہوئے اسلامی تہذيب کے احياء کے لئے راہ ہموار کرنی چاہيئے۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کو پيغمبر اکرم (ص) کی تعليمات پر عمل پيرا ہونا چاہيئے۔ پيغمبر (ص) کی زندگی ہمارے لئے بہترين نمونہ عمل ہے، جس ميں انہوں نے مسلمانوں کو اتحاد و يکجہتی کا درس ديا ہے۔ آج اگر دنيا کے تمام مسلمان پيغمبر اکرم (ص) کی سيرت کے اس پہلو کو اپنے لئے مشعل راہ بنا کر اس پر عمل پيرا ہوجائيں تو عالم اسلام کے خلاف ہونے والی سازشيں خود بخود دم توڑ جائيں گی۔
خبر کا کوڈ : 430994
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش