0
Sunday 11 Jan 2015 05:04

کراچی سپر ہائی وے پر بس اور آئل ٹینکر میں ہولناک تصادم، 59 افراد جھلس کر جاں بحق

کراچی سپر ہائی وے پر بس اور آئل ٹینکر میں ہولناک تصادم، 59 افراد جھلس کر جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سپر ہائی وے پر مسافر بس اور آئل ٹینکر میں خوفناک تصادم کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 59 ہو گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسافر بس کراچی سے شکارپور جا رہی تھی کہ سپر ہائی وے سے چند کلو میٹر دور کاٹھور لنک روڈ پر مخالف سمت سے آنے والے آئل ٹینکر سے اس کا تصادم ہو گیا، جس کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی، بس میں 70 کے قریب مسافر سوار تھے، جن میں سے چند جان بچانے میں کامیاب ہوئے لیکن متعدد افراد اندر پھنسے رہ گئے، جس کے باعث خواتین اور بچوں سمیت 35 افراد جھلس کر دم توڑ گئے۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پایا، جبکہ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل ہیں۔ جناح اسپتال کی شعبہ ایمرجنسی کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 59 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے متعدد افراد بری طرح جھلس جانے کے باعث شناخت کے قابل نہیں ہیں، جن کی شناخت ڈی این کے ذریعے کی جائے گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز جاکھرانی کا کہنا ہے کہ لنک روڈ کی خراب حالت کی وجہ سے بھی حادثات پیش آتے ہیں، مسافر بس اپنی جگہ پر ٹھیک تھی، ٹینکر نے مخالف سمت سے ٹکر مار دی۔

ڈی آئی جی ایسٹ منیر شیخ کے مطابق سپر ہائی وے پر ٹینکر بس کے دروازے سے ٹکرایا، ٹینکر کی ٹکر کے بعد بس کا دروازہ کھل نہیں سکا، جس کے باعث ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔ کمشنر کراچی کے مطابق امدادی کاموں میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ آئل ٹینکر تیل سے لدا ہوا تھا، ٹکرانے کے بعد آگ بھڑک اُٹھی اور ٹکر کی وجہ سے بس کا دروازہ پھنس گیا، آگ لگنے کی وجہ سے بس میں موجود سی این جی سلنڈر پھٹ گئے، جس کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہوا، شبہ ہے کہ بس میں موجود سلنڈر ناقص تھے۔ ایس ایس پی ملیر کے مطابق حادثہ ڈرائیوروں کی وجہ سے پیش آیا اور دونوں متوقع ڈرائیور فرار ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے متن میں کہا گیا ہے کہ حادثے کے فوری بعد اسٹیل ٹاﺅن سے فائر بریگیڈ مانگی جو منع کر دی گئی، جس کی وجہ سے آگ شدت اختیار کرگئی، جبکہ بس میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے، بس میں موجود نشستوں کی تعداد 48 تھی۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اور ریسکیو اداروں کو فوری کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
خبر کا کوڈ : 431706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش