0
Sunday 11 Jan 2015 06:25

جمعیت علماء اسلام کا کوئی عسکری ونگ نہیں، مسلح جدوجہد اور فرقہ واریت کیخلاف ہیں، جے یو آئی کراچی

جمعیت علماء اسلام کا کوئی عسکری ونگ نہیں، مسلح جدوجہد اور فرقہ واریت کیخلاف ہیں، جے یو آئی کراچی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کراچی کے ترجمان نے ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے انتہائی اعلیٰ سطح کی قیادت نے جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمان کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے، اس سے ملک بھر میں جمعیت کے 20 لاکھ سے زائد حلف یافتہ کارکنوں، بیس لاکھ سے زائد دینی مدارس کے جانثار طلباء اور اندرون و بیرون ملک مولانا کے کروڑوں عقیدت مندوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ اپنے ایک بیان میں ترجمان جے یو آئی (ف) کراچی نے کہا کہ جے یو آئی نے ہمیشہ ایم کیو ایم کے چھوٹے سے لے کر بڑے لیڈر تک کو عزت دی ہے، جمعیت علماء اسلام ہی تو آداب سیاست اور آداب انسانیت کا درس دیا کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان پر تنقید کے جواب میں جمعیت علماء اسلام نے اپنا باوقار طرز سیاست نہیں چھوڑا، بے سرو پا بیانات، کسی کی پگڑی اچھالنا جے یو آئی کا مزاج ہی نہیں رہا، جے یو آئی کا اصولی مؤقف ہے کہ اپنا عقیدہ چھوڑو مت، دوسروں کا عقیدہ چھیڑو مت۔

ترجمان جے یو آئی (ف) نے کہا کہ جے یو آئی نے ہمیشہ مسلح جدوجہد اور فرقہ واریت کی نہ صرف مخالفت کی ہے بلکہ اس کو ملک کی بقاء و استحکام کے لئے زہر قاتل قرار دیا ہے، کراچی سمیت ملک بھر میں قومیت، لسانیت، فرقہ واریت کے نام پر ہونے والے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے بحالی امن کے لئے واضح کردار ادا کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے آج تک کسی ایک فرد کو نہ ملک کے اندر عسکری تربیت دی ہے اور نہ ہی افغانستان سمیت کسی بھی دوسرے ملک میں مجاہدین کے نام سے کسی کو بھیجا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا کوئی بھی عسکری ونگ نہیں ہے، جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے علاوہ کراچی میں تمام جماعتوں کے عسکری ونگ موجود ہے، اس وضاحت کو آخری سمجھ کر ہر ادارہ اور تنظیم اپنا ریکارڈ درست کر لے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ جمعیت علماء اسلام خود دہشتگردی کا شکار ہے، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان پر تین بار خود کش حملے ہو چکے ہیں، علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو شہید سمیت جمعیت علماء اسلام کے سینکڑوں علماء، طلباء، ذمہ داران اور کارکنان کو شہید کیا جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 431708
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش