0
Sunday 7 Nov 2010 12:39

اعلی عدلیہ کے ججوں کی نامزدگی چیف جسٹس کریں گے،جوڈیشل کمشن کے پہلے اجلاس میں قواعد کی متفقہ منظوری

اعلی عدلیہ کے ججوں کی نامزدگی چیف جسٹس کریں گے،جوڈیشل کمشن کے پہلے اجلاس میں قواعد کی متفقہ منظوری
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق 18ویں ترمیم کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے لئے جوڈیشل کمشن کے پہلے اجلاس میں قواعد و ضوابط کی متفقہ منظور دے دی گئی،جس کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں خالی اسامیوں پر ججز کی نامزدگی کا اختیار چیف جسٹس کو ہو گا۔ان کے تجویز کردہ نام پر کمشن کے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔قواعد و ضوابط کے مطابق سیکرٹری کمشن تجویز کیا گیا نام پارلیمانی کمیٹی کے سیکرٹری کو بھجوائے گا۔جوڈیشل کمشن کے اجلاس بند کمرے میں ہوا کریں گے۔کمشن کے چیئرمین کو ایک یا زیادہ کمیٹیاں بنانے کا اختیار ہو گا۔کمشن کو جج کے تقرر سے متعلق ہر قسم کا ریکارڈ طلب کرنے کا بھی اختیار ہو گا۔کمشن کے ارکان کو ٹی اے ڈی اے دیا جائے گا۔کمشن کا اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان طلب کرنے کے مجاز ہوں گے۔سپریم کورٹ کے جج یا فیڈرل شریعت کورٹ و کسی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے لئے نام چیف جسٹس کو پیش کئے جائیں گے،کمشن کو کسی بھی ادارے سے ریکارڈ طلب کرنے کا اختیار ہو گا۔کمشن کا اجلاس ان کیمرہ ہو گا،تاہم کارروائی کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔
یہ پہلا اجلاس چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی صدارت میں سپریم کورٹ میں ہوا،جس میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال،وزیر قانون بابر اعوان،اٹارنی جنرل انوار الحق،جسٹس (ر) چودھری اعجاز احمد،ڈاکٹر خالد رانجھا،چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ آغا رفیق،شریعت کورٹ کے سینئر جج جسٹس افضل حیدر،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس خواجہ شریف،لاہور ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز احمد چودھری،وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ،پنجاب بار کونسل کے رکن رائے بشیر احمد،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سرمد جلال عثمانی،سندھ ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس مشیر عالم،وزیر قانون سندھ ایاز سومرو،رکن سندھ بار کونسل یاسین خان،پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اعجاز افضل خان،پشاور ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شاہجہان خان،وزیر قانون خیبر پی کے بیرسٹر ارشد عبداللہ،خیبر پی کے بار کونسل کے رکن فضل الحق عباسی،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ قاضی عیسیٰ،بلوچستان ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل،وزیر قانون بلوچستان شمع پروین مگسی اور بلوچستان بار کونسل کے رکن محمد کامران ملاخیل نے شرکت کی۔پہلے اجلاس میں سپریم کورٹ کے رجسٹرار ڈاکٹر فقیر حسین کو کمشن کا سیکرٹری مقرر کیا گیا۔
اجلاس میں متفقہ طور پر منظوری دی گئی کہ کمشن کا اجلاس بلانے کا اختیار بطور چیئرمین چیف جسٹس کو ہو گا۔سپریم کورٹ کے کسی جج یا ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کے لئے نام کمشن کے چیئرمین جسٹس افتخار محمد چودھری پیش کریں گے جبکہ ہائیکورٹ یا فیڈرل شریعت کورٹ میں کسی جج کی تقرری کے لئے نام اس کا چیف جسٹس کمشن کے چیئرمین کو بھیجے گا۔ جس کے بعد چیئرمین کمشن کا اجلاس طلب کریں گے۔کمشن کو اختیار ہو گا کہ وہ ضرورت کے تحت کسی بھی ادارے یا فرد سے معلومات یا ریکارڈ طلب کر سکے گا۔جوڈیشل کمشن کا اجلاس ان کیمرہ یا بند کمرے میں ہو گا،تاہم اس کی کارروائی کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔کمشن کے چیئرمین کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ضرورت کے تحت کمشن کے کسی ایک یا ایک سے زائد ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے سکے۔کمشن کے رکن ریٹائرڈ جج کو بھی حاضر سروس جج کے برابر ٹی اے ڈی اے دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ چیئرمین کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ ضرورت کے تحت کسی ایک یا ایک سے زائد قواعد میں نرمی کر سکے۔کمشن کے کسی رکن کی عدم موجودگی اجلاس کے انعقاد پر اثرانداز نہیں ہو گی،اکثریتی ارکان دستیاب ہونے کی صورت میں اجلاس بلایا جا سکے گا۔کمشن کے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی زیر صدارت جوڈیشل کمشن کے اجلاس میں قواعد و ضوابط کے مسودے میں معمولی ترمیم کے بعد متفقہ طور پر منظوری دی گئی،سپریم کورٹ مسودہ بحث کے لئے سپریم کورٹ کے سینئر جج جاوید اقبال نے پیش کیا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے توقع کا اظہار کیا کہ اعلیٰ عدلیہ میں ایماندار اور باصلاحیت افراد کا انتخاب کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 43191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش