0
Monday 12 Jan 2015 13:30

سندھ، زیر تربیت پولیس اہلکاروں کا جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف

سندھ، زیر تربیت پولیس اہلکاروں کا جرائم میں ملوث ہونے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ زیر تربیت پولیس اہلکاروں کے جرائم کی وارداتوں میں ملوث ہونے کا انکشاف نصف درجن سے زائد پولیس اہلکار گرفتار کئے جا چکے ہیں، زیر تربیت پولیس اہلکاروں کا ریکارڈ اور بھرتی کا طریقہ کار چیک کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں کو ملازمتوں سے فارغ کر دیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے مرتب کی جانے والی رپورٹ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے حوالے کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے آئی جی سندھ کو فراہم کی جانے والی رپورٹ کے بعد پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے، اور آئی جی سندھ ماتحت پولیس افسران کو بچانے میں سرگرم ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مرتب کی جانے والی رپورٹ میں ایسے 498 واقعات کی بمعہ ثبوت تفصیلات فراہم کی گئی ہیں، جس میں محکمہ پولیس کے مختلف شعبے سی آئی ڈی، کرائم برانچ، ایس آئی یو، اسپیشل برانچ اور مختلف زونز میں قائم اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) میں تعینات پولیس افسران و اہلکاروں کا بھتے، اغوا برائے تاوان، غیر قانونی حراست اور ڈرا دھمکا کر شہریوں سے لاکھوں روپے وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ان افسران کے خلاف فوری طور پر کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

پولیس کے مختلف ٹریننگ سینٹرز میں زیر تربیت پولیس اہلکاروں کی مانیٹرنگ کے حوالے سے ان کی پولیس میں بھرتی سے قبل اور بعد تک کا تمام ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے۔ ٹریننگ سینٹرز میں تربیت کے نام پر مبینہ طور پر رشوت کے عوض کئی زیر تربیت اہلکار ٹریننگ سینٹر نہیں آتے، جس میں سے کچھ پولیس اہلکار ہونے کا فائدہ اٹھا کر جرائم کی وارداتوں میں ملوث پائے گئے جنھیں گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے مرتب کی جانے والی رپورٹ آئی جی سندھ کو ارسال کئے جانے کے بعد پولیس کے اعلیٰ افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے، اور آئی جی سندھ ماتحت افسران کو بچانے کے لئے سرگرم ہوگئے۔ اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ ان اہلکاروں کیخلاف آئی جی کی جانب سے اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 431955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش