0
Monday 12 Jan 2015 22:45

سرعام پھانسی کی درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت

سرعام پھانسی کی درخواست کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ میں شہری کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ دہشتگردوں کو سرعام پھانسی دی جائے، تاکہ عوام کو عبرت حاصل ہو۔ جس کی سماعت کے دوران سندھ حکومت کے وکیل نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں دہشتگردوں کو سر عام پھانسیاں نہیں دی جا سکتیں، تاہم اگر عدالت حکم دے تو اس پر عمل درآمد کیا جا سکتا ہے۔ سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کا آغاز ہوا، تو درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا کہ اسلامی تعلیمات میں لوگوں کو سر عام پھانسیاں دینے کی اجازت ہے۔ اس لئے عدالت حکومت کو حکم دے کہ دہشتگردی کے مقدمات میں اس سے فائدہ اٹھایا جائے۔ دوسری جانب عدالت کے روبر سندھ حکومت کے وکیل نے سزائے موت کے منتظر قیدیوں کی فہرست پیش کی، تو ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ایسا کوئی فیصلہ خود سے نہیں کر سکتی۔ سماعت کرنے والے جج جسٹس احمد علی کا کہنا تھا کہ اگر دہشتگردوں کو سر عام پھانسیاں دی گئیں، تو امن عامہ کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس لئے عدالت ایسا حکم دینے سے پہلے سماعت مکمل کرے گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت پر رحم کی اپیلوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 432091
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش