QR CodeQR Code

معروف سنی عالم دین کا امام خامنہ ای کی بیعت کا اعلان

ولی فقیہ کے زیرسایہ اتحاد ہی عالم اسلام کی نجات کا واحد ذریعہ ہے، شیخ احمد الزین

13 Jan 2015 22:10

اسلام ٹائمز: مسلم علماء ایسوسی ایشن لبنان کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کو درپیش مشکلات اور بحرانوں سے نجات کا واحد راستہ ولی امر مسلمین جہان امام خامنہ کے زیرسایہ عظیم اسلامی اتحاد تشکیل دینے میں ہے، کہا کہ میں امام خامنہ ای کے ہاتھ پر بیعت کا اعلان کرتا ہوں۔


اسلام ٹائمز۔ لبنان کے معروف سنی عالم دین اور مسلم علماء ایسوسی ایشن لبنان کے صدر شیخ احمد الزین نے شہر مقدس قم میں مہدویت ریسرچ سنٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم کی آیہ "واعتصموا بحبل اللہ جمیعا و لا تفر٘قوا" [سورہ آلعمران، آیہ 103] ہمیں اتحاد کی طرف دعوت دیتی ہے۔ انہوں نے کہا: "اگر امت مسلمہ قرآن کریم میں بیان ہوئے دستورات خداوندی کے مطابق عمل کرتی تو آج اس قدر غم انگیز اور افسوسناک اختلافات اور واقعات کے شاہد نہ ہوتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ قرآن کریم اور حبل اللہ المتین سے تمسک مسلمانوں کی نجات کا باعث ہے اور کاش مسلمان صرف قرآن کریم کی تلاوت اور قرائت کی حد تک ہی اکتفا نہ کرتے بلکہ دستورات خداوندی پر عمل پیرا بھی ہوتے کیونکہ قرآن کریم سب کو اتحاد اور وحدت کا درس دیتا ہے نہ شدت پسندی اور جنگ کا۔"  
 
شیخ احمد الزین نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ الٰہی احکام اور دستورات کے مطابق مسلمانوں کا دینی فرض بنتا ہے کہ وہ اسلامی حکومت کے قیام کیلئے موثر اقدامات انجام دیں، کہا: "اس وقت دنیا میں مسلمانوں کی کل تعداد 1.5 ارب کے لگ بھگ ہے لیکن عالمی سطح پر مسلمانوں کی کیا اہمیت اور مقام ہے؟ غاصب صہیونیوں کی جانب سے قبلہ اول مسلمین پر حملے اور بے حرمتی پر مسلمانوں اور عرب ممالک نے کیا ردعمل ظاہر کیا؟ گذشتہ 70 سال سے اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم جو چاہتی ہے انجام دے رہی ہے، لیکن عرب حکام اور مسلمانوں صرف باتوں کی حد تک رہتے ہیں اور کوئی عملی اقدام انجام نہیں دیتے۔"  
 
مسلم علماء ایسوسی ایشن لبنان کے صدر شیخ احمد الزین نے مزید کہا کہ قدس شریف، مسجد اقصٰی اور حرمین شریفین کی کیا صورتحال ہے؟ امریکہ اور صہیونی رژیم کا ظلم روز روشن کی طرح عیاں ہے اور اسلام دشمن عناصر اسلام کی عزت کو خاک میں ملانے کی کوششیں کر رہے ہیں، لیکن مسلمان کوئی اقدام انجام نہیں دیتے۔ انہوں نے عالم اسلام کو درپیش مشکلات سے نکلنے کیلئے باہمی اتحاد، شوریٰ اور جہاد کی طرف دعوت اور اسلامی احکام کے اجراء کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: "ان مشکلات پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ مسلمانان عالم اپنے قول و فعل کے ذریعے اتحاد بین المسلمین پر زور دیں اور اس پر عمل کریں، خدا کی راہ میں جہاد اور قرآن کے مطابق اسلامی احکام کا اجراء کریں۔"  
 
لبنان کے معروف سنی عالم دین شیخ احمد الزین نے کہا: "میں ایک سنی عالم دین ہونے کی حیثیت سے رسمی طور پر امام خامنہ ای کے ہاتھ پر بیعت کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ امام خامنہ ای درحقیقت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے اہداف پر گامزن ہیں۔ میری بیعت نہ تو کسی مفاد کی خاطر ہے اور نہ ہی کسی تعصب کی وجہ سے ہے بلکہ میں نے بیعت کا اعلان قرآن کریم کے دستورات کے مطابق کیا ہے جو ہمیں وحدت کی طرف بلاتا ہے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور امام خامنہ ای نے اپنے قول و فعل کے ذریعے اتحاد بین المسلمین پر مبنی پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور عالمی استکبار سے مقابلے کو اپنا نصب العین بنا رکھا ہے۔"  
 
شیخ احمد الزین نے کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے قرآن کریم کے دستورات کی بنیاد پر اسلامی حکومت قائم کی اور عالمی استکبار کے مقابلے میں اٹھ کھڑے ہوئے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے آغاز سے ہی اتحاد بین المسلمین پر زور دیتے ہوئے مسلمانان عالم کو عالمی استکبار اور اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کے خلاف جہاد کی دعوت دی۔ یہ قرآن کریم کا حکم ہے کہ ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور آپس میں اتحاد قائم کریں۔ 
 
مسلم علماء ایسوسی ایشن لبنان کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اور امام خامنہ ای نے نہ صرف زبانی دعووں بلکہ اپنے عمل سے یہ ثابت کر دیا کہ وہ اسلام اور قرآن کے دستورات کی پیروی کرتے ہیں، کہا: "بعض عرب اور اسلامی ممالک کے برعکس جو ہر موقف اختیار کرنے اور ہر فیصلہ کرنے سے پہلے امریکہ اور اسرائیل سے اجازت لیتے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران آج اسلام کا پرچم تھامے ہوئے ہے۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ شیعہ یا حنفی یا شافعی یا مالکی یا زیدی میں کوئی فرق نہیں، بلکہ ان سب کو اسلام کے دائرے میں رہ کر آپس میں متحد ہوجانا چاہئے۔"  
 
لبنان کے معروف سنی عالم دین شیخ احمد الزین نے اسلامی دنیا میں قیادت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: "آج اسلامی دنیا اور مسلم ممالک کا بڑا مسئلہ قیادت کا فقدان ہے۔ میرا ذاتی عقیدہ ہے کہ فقہ جعفریہ میں قیادت کی نوعیت اور اس کے مقام کو بہت اچھے انداز میں بیان کیا گیا ہے جسے "ولایت فقیہ" سے تعبیر کیا گیا ہے۔ آج تمام مسلمانان عالم کو ولایت فقیہ کے سائے تلے متحد ہوجانا چاہئے۔ اسلامی فرقوں میں پائے جانے والے اجتہاد کے نتیجے میں فتووں کا اختلاف مسلمانوں میں اختلافات کا باعث نہیں بننا چاہئے۔ ہم سب کو چاہئے کہ ولایت فقیہ کے زیر سایہ مسلمانان عالم کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ ایران کے سپریم لیڈر جو قدم بھی اٹھاتے ہیں وہ اس انتظار میں نہیں رہتے کہ کہیں سے فیصلہ ہو تو وہ اسے اجراء کریں۔ وہ اپنا فیصلہ سناتے ہیں اور ہمیشہ قرآن کریم اور شریعت کے دستورات کے عین مطابق بات اور عمل کرتے ہیں۔"  
 
شیخ احمد الزین نے اسلامی ممالک میں ایران کے مقام اور اس کی حکیم اور مضبوط قیادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تمام ممالک پر ایران کے گرد متحد ہونے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: "اسلامی ممالک کو درپیش تمام مشکلات سے نجات کا راستہ ایران کے دارالحکومت تہران میں اور قائد انقلاب اسلامی ایران کے ہاتھوں میں ہے, کیونکہ تہران اپنے سیاسی فیصلے آزادانہ اور خودمختارانہ انداز میں کرتا ہے اور عالمی استکباری قوتوں کے مفادات پر توجہ دیئے بغیر انہیں عملی جامہ پہناتا ہے۔ سیاسی فیصلوں میں یہ آزادی اور خود مختاری اسلامی ممالک کے اتحاد کا محور قرار پا سکتی ہے۔"  
 
مسلم علماء ایسوسی ایشن لبنان کے سربراہ شیخ احمد الزین نے عالم اسلام کے اندرونی اختلافات کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا: "مسلمانوں کے اندرونی اختلافات قرآنی تعلیمات کے خلاف ہیں کیونکہ اسلام محبت اور دوستی کا دین ہے۔ امت مسلمہ کی تشکیل حضرت مہدی عج کے ظہور کا مقدمہ اور پیش خیمہ ہے۔ ایسے مطلوبہ اسلامی معاشرے کی تشکیل کے بغیر جہاں قرآن اور اسلام کے احکام پر عمل ہوتا ہو، حضرت مہدی عج کا ظہور ممکن نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اسلامی معاشرے میں الہی احکام کے اجراء سے ہی حضرت مہدی عج کے ظہور کا زمینہ فراہم کیا جاسکتا ہے۔ آخرکار مسلمانوں کے باہمی اتحاد اور قلبی ہماہنگی کے ذریعے امام مہدی عج کی حکومت تشکیل پائے گی۔"


خبر کا کوڈ: 432308

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/432308/ولی-فقیہ-کے-زیرسایہ-اتحاد-ہی-عالم-اسلام-کی-نجات-کا-واحد-ذریعہ-ہے-شیخ-احمد-الزین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org