0
Wednesday 14 Jan 2015 01:59

حکومتی وزراء پھر قومی اسمبلی سے غیرحاضر، خورشید شاہ برس پڑے

حکومتی وزراء پھر قومی اسمبلی سے غیرحاضر، خورشید شاہ برس پڑے
اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ وزیراعظم سمیت وفاقی وزراء اور ارکان کی قومی اسمبلی اجلاس میں کم حاضری پر خوب برسے، کہتے ہیں کہ پہلے اپوزیشن لیڈر نہیں آتا تھا وزیراعظم آتا تھا، اب اپوزیشن لیڈر آتا ہے وزیراعظم نہیں آتا، فاٹا کے مسائل حل نہ ہونے پر فاٹا ارکان اور پیپلز پارٹی نے ایوان سے واک آوٹ کیا، قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں صرف پچیس سے تیس ارکان موجود تھے، ڈپٹی اسپیکر نے پی ٹی آئی کے مزید پانچ ارکان ساجد نواز، امجد علی، شاہ محمود قریشی، عارف علوی اور شیریں مزاری کی 40 دن سے مسلسل غیرحاضری سے ایوان کو آگاہ کیا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وفاقی وزراء کی عدم حاضری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو اہمیت دی جائے، لوگ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیتے ہیں، پارلیمینٹ میں یہ ہوگا تو پھر سڑکوں پر فیصلے ہونگے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو پیغام دیتا ہوں کی فرنٹ لائن کے وزراء کو تین دن کے لئے معطل کردیں باقی تو معصوم ہیں، ان کے وزیر اپنی بے اختیاری کا رونا ہم سے روتے ہیں، ہم نے اپنے ایم این ایز کو پچاس کروڑ تک فنڈ دیا آج حکومت پانچ روپے بھی دینے کو تیار نہیں۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہا اپوزیشن لیڈر کی باتیں حقیقت پر مبنی ہیں، حکومت اپنے وزراء کو ایوان میں لانے میں ناکام ہو گئی ہے، رکن اسمبلی شاہ جی گل آفریدی کا کہنا تھا کہ فاٹا میں آج پھر وائسرائے ہند کا نظام لاکر ہمیں سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، اجلاس بدھ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 432333
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش