0
Saturday 17 Jan 2015 18:16

لاہور میں پٹرول بحران شدید تر ہو گیا، حکومت کا سی این جی سٹیشنز کھولنے کا اعلان

لاہور میں پٹرول بحران شدید تر ہو گیا، حکومت کا سی این جی سٹیشنز کھولنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں جاری پیٹرول کے شدید بحران کے پیش نظر وفاق نے صوبے بھر کے سی این جی اسٹیشنز کھولنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سوئی ناردرن گیس کمپنی لمٹیڈ کے لاہور ریجن کے جنرل منیجر کا کہنا ہے کہ 2 دن کے لئے سی این جی سٹینز کھولے جا رہے ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں سوئی ناردرن گیس کمپنی اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بتایا کہ انہوں نے وفاقی وزیر پٹرولیم خاقان عباسی سے بات کی ہے اور انہیں پٹرول کے بحران کے حل تک سی این جی سٹیشنز کھولنے کی اپیل کی ہے جس پر انہوں نے ہمارا مطالبہ تسلیم کر لیا ہے اور سی این جی سٹیشنز کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔

انہوں نے ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان کو ہدایت کی کہ شہر بھر میں فوری طور پر تمام سی این جی سٹیشنز کھول دیئے جائیں۔ پنجاب میں پٹرول کی قلت نے 5 روز سے عوام کو دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر دیا ہے۔ صوبے کے 80 فیصد پیٹرول پمپس پر پٹرول دستیاب نہیں، جہاں پٹرول مل رہا ہے وہاں بھی پٹرول انتہائی محدود پیمانے پر ہی فروخت کیا جا رہا ہے، کئی مقامات پر عوام 150 روپے کی لٹر پٹرول خریدنے پر مجبور ہیں جبکہ چھوٹے قصبات اور دیہات میں تو 78 روپے والا پٹرول 200 روپے فی لٹر میں بھی دستیاب نہیں۔ پمپس پر پٹرول نہ ملنے پر شہریوں کی سٹاف سے تلخ کلامی اور جھگڑوں کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ پیٹرول کی قلت کے باعث لاہور میں ایدھی ایمبولینس سروس بند کر دی گئی تھی تاہم وزیراعلیٰ نے ایدھی اور  دیگر ایمبولینسز کو پٹرول فراہم کرنے کے لئے دو پٹرول پمپس مختص کر دیئے ہیں جن میں فیروز پور روڈ پر ٹوٹل اور آؤٹ فال روڈ پر شیل کا پٹرول پمپ شامل ہے۔

ادھر سی این جی ایسوسی ایشن سی این جی سٹیشنز کھولنے میں میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے، سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سی این جی سٹیشن کھولنے سے حکومت ہمیں ٹیکس ڈال دے گی، سردی کے باعث گیس کا پریشر بھی کم ہے جس سے کیس سے ہونے والی آمدن سے حکومت کا ٹیکس زیادہ ہے جس کے باعث ہمیں سی این جی سٹیشنز کھولنے میں سراسر خسارہ ہے اور ہم خسارے کا کام نہیں کریں گے۔ دوسری جانب ٹیکسٹائل سیکٹر نے صنعتوں کی گیس بند کرکے سی این جی سٹیشنز کو فراہم کرنے کے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین ایس ایم تنویر کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل صنعت پہلے ہی بحران کا شکار ہے، مزید اب گیس بندش سے پیدواری عمل بری طرح متاثر ہو  گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے ناقص حکمت عملی کی سزا ٹیکسٹائل سیکٹر کو نہ دے۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ صنعتوں کی کیس بند کی گئی تو ہم بھی لاکھوں مزدوروں کے ساتھ مل کر احتجاج کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 433205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش