0
Saturday 17 Jan 2015 21:47

حکمرانوں کے دہشت گردوں کے ساتھ اب بھی رابطے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری

حکمرانوں کے دہشت گردوں کے ساتھ اب بھی رابطے ہیں، ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ لاہور پریس کلب کے باہر عوامی تحریک کے احتجاجی مظاہرے سے آڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کے تختہ دار پر لٹکنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ حکمرانوں کا کوئی ہتھکنڈہ ہمیں انصاف کی راہ سے نہیں ہٹا سکتا۔ حکمرانوں کے دہشت گردوں سے رابطے ہیں، فوجی عدالتوں کو ناکام بنانے کیلئے سازشیں شروع ہو چکی ہیں، اس جنگ میں فوج کے بعد صرف عوامی تحریک پوری جرات کے ساتھ آواز اٹھا رہی ہے، اس پارلیمنٹ کو تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ قرار دینے کی بھی توفیق نہیں ہو سکی، قاتلوں کی بنائی جے آئی ٹی نہ پہلے قبول تھی، نہ آئندہ قبول کریں گے۔ 14 بےگناہوں کے خون سے بےوفائی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، سانحہ ماڈل ٹاؤن دہشتگردی کا کیس بھی فوجی عدالتوں میں چلایا جائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ظلم کے خاتمے اور انصاف کیلئے قوم کو باہر نکلنا پڑے گا۔ بجلی، گیس، پٹرول بند ہے۔ مہنگائی، بدامنی کا شکار عوام کب تک گھروں میں بیٹھ کر تبدیلی کا انتظار کرتے رہیں گے۔ تنہا ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان گھر بیٹھے عوام کو انقلاب کا تحفہ نہیں دے سکتے، قوم کو باہر نکلنا پڑے گا، حکمران دہشت گردی کی جنگ کے نام پر قوم کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک مہینہ جاری رہا ایک منٹ کیلئے بھی دہشت گردی کے خلاف بحث نہیں کی گئی، جب اجلاس ختم ہوا تو لولا لنگڑا آرڈیننس جاری کر دیا گیا، قوم کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے، حکمران قوم سے جھوٹ بول رہے ہیں اور دہشت گردی کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں دس، بارہ لوگ مرے تو وہاں کے صدر نے پوری قوم کو باہر نکالا اور احتجاج کی قیادت کی، پاکستان کے وزیراعظم کی غیرت کیوں نہیں جاگی؟ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف ملین مارچ کی کال کیوں نہیں دی؟ عوامی تحریک واحد جماعت ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف ملک کے 60 شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ کے اندر اندر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو احتجاجی تحریک کا دائرہ پھر سے پورے ملک میں پھیلا دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی پنجاب استعفٰی دیں، شہداء کے لواحقین کی رضامندی سے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو شائع کیا جائے، ڈاکٹر توقیر شاہ کو گرفتار کیا جائے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں لے جایا جائے۔

انہوں نے آرمی چیف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی اور انہوں نے انصاف دلانے کا وعدہ بھی کیا تھا اب ہم ان کے وعدہ پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف قومی ایکشن پلان کے پیچھے اپنے جرائم بھی چھپانا چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے شہداء کے خون کا حساب لئے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انصاف نہ ملا تو ماڈل ٹاؤن، رائے ونڈ اور اسلام آباد میں دوبارہ دھرنے دے سکتے ہیں۔ سفاک حکمرانوں اور دہشت گردوں نے17 جون کو معصوم شہریوں کو شہید کر کے بربریت کی انتہا کی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دہشت گرد پہاڑوں اور غاروں میں اور کچھ ایوانوں میں پناہ لئے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے 10نکاتی ایجنڈے کے ذریعے حکمرانوں کے ظلم کے خاتمہ اور عوام کو با اختیار بنانے کا نعرہ لگایا تو ظلم کے نظام کے محافظوں نے ماڈل ٹاؤن میں خون کی ندیاں بہا دیں۔ مظاہرین سے صوبائی صدر بشارت جسپال، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ سید حسن رضا نقوی، قاضی فیض الاسلام، ساجد بھٹی، راضیہ نوید، علامہ فرحت حسین شاہ، احمد نواز انجم، شعیب طاہر، عرفان یوسف و راجہ ندیم دیگر نے بھی خطاب کیا۔ کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے بینرز اورکتبے اٹھا کر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ احتجاجی مظاہرہ میں خواتین کارکنان اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ شرکاء ’’ن لیگ خون لیگ‘‘، ’’خون رنگ لائے گا انقلاب آئے گا‘‘، ’’جعلی جے آئی ٹی نا منظور‘‘، ’’ظالموں جواب دو خون کا حساب دو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 433266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش