0
Sunday 18 Jan 2015 09:15

کراچی سے 20 لاکھ افغان مہاجرین کو نکالنے کا فیصلہ

کراچی سے 20 لاکھ افغان مہاجرین کو نکالنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے کراچی میں غیرقانونی طور پر مقیم 20 لاکھ افغان مہاجرین کو نکالنے کیلیے اہم فیصلہ کر لیا۔ ان غیرقانونی افغانی باشندوں کے خلاف آپریشن جلد شروع کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے رپورٹ میں کہا ہے کہ شہر میں ہونے والی دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان اور دیگر ممالک کے باشندے ملوث ہیں، خاص طور پر شہر میں افغانیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو امن خراب کرنے کی سرگرمیاں کر رہے ہیں۔ رپورٹ ملنے کے بعد افغانیوں کو شہر سے نکالنے اور ان کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کو قومی ایکشن پلان کا حصہ بنانے کے فیصلے کے بعد اب آپریشن کا سلسلہ صوبے بھر میں یونین کونسل سطح تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس ضمن میں حتمی اعلان پیر کو کراچی میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے غیر معمولی اجلاس میں کیا جائے گا۔ اجلاس کے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے تفصیلی بریفنگ تیار کرنے کے احکام جاری کر دیے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد کو موثر بنانے کیلیے چاروں صوبائی حکومتوں سے بھرپور تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں غیرقانونی اسلحے کے خلاف بھی آپریشن تیز کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ 

ذرائع نے بتایا کہ سندھ میں پہلے مرحلے میں تمام کالعدم تنظیموں اور اس نوعیت کے دیگر دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کا کراچی، حیدر آباد، سکھر، نواب شاہ، میرپور خاص اور دیگر بڑے شہروں میں بھی نیٹ ورک موجود ہے اس لیے قومی ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیموں، غیر قانونی اسلحہ، تارکین وطن اور مفرور ملزمان کے لیے صوبے بھر میں یونین کونسل سطح تک آپریشن کی منصوبہ بندی اور مرحلہ وار عملدر آمد کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 433337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش