0
Monday 19 Jan 2015 07:14

انسداد پولیو مہم آج (پیر) سے کراچی کے اضلاع غربی، ملیر اور شرقی میں شروع ہوگی

انسداد پولیو مہم آج (پیر) سے کراچی کے اضلاع غربی، ملیر اور شرقی میں شروع ہوگی
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے اضلاع ملیر، غربی اور شرقی میں آج بروز پیر سے 3 روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی جائے گی، 23 جنوری سے دوسرے مرحلے میں دیگر اضلاع میں سہ روزہ پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، جس میں بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں ضلع وسطی اور جنوبی میں مہم شروع کی جائیگی، آج سے شروع کی جانے والی مہم کے دوران پولیو رضاکاروں کو مکمل تحفظ کی فراہمی کیلئے سیکیورٹی کے تمام ترانتظامات بھی مکمل کرلئے ہیں۔ قائم مقام ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی کے مطابق آج بروز پیر سے تینوں اضلاع میں 5 سال کی عمر تک کے بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائے گی، 11 حساس یونین کونسلوں میں 24 جنوری سے پولیو انجکشن مہم شروع کی جائیگی، آج سے شروع کی جانے والی تینوں اضلاع میں 12 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائیگی۔ اس حوالے سے پولیو رضا کاروں کی ٹیمیں بھی تشکیل دیدی گئیں ہیں، ضلع شرقی میں 23 یونین کونسلوں کے 2 لاکھ 31 ہزار 963 بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائے گی، ضلع ملیر کی 16 یونین کونسلوں کے 2 لاکھ 24 ہزار 822 بچوں کو، ضلع غربی کی 30 یونین کونسلوں میں 4 لاکھ 19 ہزار 505 بچوں کو پولیو کی حفاظتی خوراک پلائی جائیگی۔

قائم مقام ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم شروع کئے جانے کی اطلاع متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو بھی دیدی گئی ہے، انسداد پولیو مہم نئی حکمت عملی کے تحت اب مرحلہ وار شروع کی جا رہی ہے، اس سے قبل کراچی کے تمام اضلاع میں مہم ایک ساتھ شروع کی جاتی تھی، سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے اب مہم مرحلہ وار شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ملک میں رواں سال فاٹا میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے، سال 2014ء میں مجموعی 303 بچے پولیو وائرس کا شکار ہوئے تھے، جس پر عالمی ادارہ صحت، یونیسیف اور بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا۔ قومی ادارہ صحت اسلام آباد لیبارٹری نے رواں سال کے پہلے پولیو کیس کی تصدیق کر دی، معلوم ہواہے کہ اس و قت پاکستان میں رپورٹ ہونے والے 89 فیصد پولیو کیسوں کا تعلق خیبر پختونخوا اور فاٹا سے ہے، کیونکہ گزشتہ سال سب سے زیادہ پولیو کے کیس شمالی علاقہ جات میں رپورٹ ہوئے۔

وزارت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ اگرچہ نئے سال کا پہلا کیس سامنے آچکا ہے، گزشتہ سال کے کچھ ٹیسٹوں کے نتائج آنا باقی ہیں، جس کی وجہ سے پولیو کیسوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 3 جنوری کو خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک میں ایک بچے کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔ عالمی اداروں کے ماہرین نے پاکستان میں پولیو کے بڑھتے کیسز کو خطرناک صورتحال قرار دیا ہے۔ ملک میں سیاسی صورتحال، امن و امان کی غیر یقینی صورتحال، پولیو رضاکاروں پر دہشت گردوں کے حملوں اورحکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پولیو وائرس پر قابو پایا نہیں جاسکا۔ عالمی اداروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو وائرس خوفناک حد تک پہنچ رہا ہے، اس صورتحال پر عالمی اداروں نے پہلے ہی پاکستانیوں کے بیرون ممالک پر پولیو سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پولیو وائرس کے حوالے سے صورتحال یہی رہی تو پاکستانیوں پر مزید سفری پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں، ملک میں وائرس کی مسلسل تباہ کاریوں کے نتیجے میں عالمی ماہرین نے پولیو ویکسین کے ساتھ پولیو انجکشن بھی شروع کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 433531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش