0
Wednesday 21 Jan 2015 23:31

داعش کی پشت پناہی کرنیوالے ترکی کو جی بی دعوت دینے سے دہشتگردی کو فروغ ملے گا، غلام عباس

داعش کی پشت پناہی کرنیوالے ترکی کو جی بی دعوت دینے سے دہشتگردی کو فروغ ملے گا، غلام عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترک سفیر کے ساتھ نگران وزیراعلٰی شیر جہان میر کی ملاقات اور ترکی کے سفیر کی جانب سے علاقے میں سرمایہ کاری کرنے پر اتفاق کرنا گلگت بلتستان کی عوام کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔ ترکی وہ واحد ملک ہے جو بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم داعش کو وجود بخشنے اور اس کی پشت پناہی میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ترکی میں داعش کی ٹریننگ کیلئے باقاعدہ کیمپس موجود ہیں جہاں سے ٹریننگ کے بعد ان دہشت گردوں کو ملک شام اور عراق میں دہشت گردی کیلئے بھجوایا جا رہا ہے۔ ایسے حالات میں نگران وزیراعلٰی گلگت بلتستان کا ترک سفیر سے ملاقات کرنا اور انہیں علاقے میں سرمایہ کاری کی دعوت کو ہم گلگت بلتستان میں داعش کیلئے راہ ہموار کرنے کے مترادف سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی دہشت گردوں کی امپورٹ ایکسپورٹ میں بہت مہارت رکھتا ہے اور ترک حکومت کو گلگت بلتستان میں سرمایہ کی دعوت دینے سے نہ صرف دہشت گردی کو فروغ ملے گا بلکہ اس کے ساتھ فحاشی اور عریانی کا سیلاب بھی علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیگا۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان پوری طاقت سے دہشت گردوں کے خلاف صف آرا ہیں اور پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، ان حالات میں وزیراعلٰی کی مشکوک سرگرمیوں اور ترک سفیر سے ملاقات کو انتہائی تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ترک سفیر کے ذریعے سکول کھلوانے والے اپنے سکولوں کی حالت زار پر توجہ کیوں نہیں دیتے؟ جبکہ پاکستان کے نظام تعلیم کو دوسرے ممالک میں فالو کیا جا رہا ہے۔ سیاحت اور پن بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری صرف کہانیاں ہیں اور پس پردہ حقائق کچھ اور ہیں۔ ہمارے دوست ملک چائنا کی گلگت بلتستان میں پن بجلی کے منصوبوں کی آفر پہلے سے موجود ہے جنہیں نظر انداز کر کے ترکی کو دعوت دینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلٰی اپنی سرگرمیوں کو محدود کرے اور پوری توجہ الیکشن کے انعقاد پر مرکوز کرے اور وقت پر الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائے۔ نگران وزیراعلٰی کو صرف الیکشن کروانے کا مینڈیٹ ہے بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو لانے کا مینڈیٹ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو نگران وزیراعلٰی اپنی کابینہ کے انتخاب میں بااختیار نہیں تو بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 434217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش