0
Friday 23 Jan 2015 19:55

مرکزی حکومت نے بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 24 فیصد ظاہر کردی ہے

مرکزی حکومت نے بھارت میں مسلمانوں کی آبادی 24 فیصد ظاہر کردی ہے
اسلام ٹائمز۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کی آبادی کا تناسب ظاہر کرنے پر بھارتی وزیراعظم کو مجبور کر دینے کے بعد بھارت میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب ظاہر کر دیا گیا ہے، بھارت کی تمام ریاستوں میں ریاست جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ مسلمان رہتے ہیں اور سب سے کم منی پور میں رہائش پذیر ہیں، ذرائع کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر ہندو تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کی آبادی کا تناسب ظاہر کرنے پر دباو قائم کرنے کے بعد مرکزی حکومت نے ملک میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب ظاہر کردیا ہے جس کے مطابق ملک میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 24 فیصدی کے قریب ہیں۔ 2001ء سے 2011ء تک کی مردم شماری کے مطابق جو اعداد و شمار ظاہر کئے گئے ہیں ان کے مطابق ریاست جموں و کشمیر ملک کی ایسی واحد ریاست ہیں جہاں 68.3 فیصد آباد ہیں جبکہ آسام میں 34.2، مغربی بنگال میں 27 فیصد مسلمان رہائش پذیر ہیں۔ 2001ء کی مردم شماری کے مطابق ملک میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب 18 فیصدی تھا جو دس برسوں کے دوران چھ فیصدی تک بڑھ گیا ہے اور 2011ء کی مردم شماری کے مطابق ملک میں مسلمانوں کی آبادی 24 فیصد کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ سب سے زیادہ مسلمان آسام میں رہائش پذیر ہیں اور سب سے کم تعداد منی پور میں بتائی جار ہی ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2011ء کی مردم شماری کے مطابق منی پورہ میں مسلمان 8.8 تھے جو 2011ء میں 8.4 فیصدی تک پہنچ گئے ہیں۔ مرکزی زیر انتظام علاقہ لکش دیپ میں رہائش پذیر لوگوں میں 96.2 فیصد مسلمان رہائش پذیر ہیں اگرچہ یو پی اے حکومت نے مذہبی بنیادوں پر آبادی کا تناسب ظاہر کرنے پر پابندی عائد کی تھی تاہم مختلف ہندو تنظیموں کی جانب سے وزیراعظم ہند پر دباو ڈالا گیا جس کے بعد اعداد و شمار محکمہ نے ملک میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب ظاہر کرکے اسے 24 فیصد تک بتادیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 434594
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش