0
Tuesday 9 Nov 2010 11:56

امریکہ،بھارت اسٹرٹیجک پارٹنر شپ امت مسلمہ کیلئے چیلنج ہے،اسلم بیگ

امریکہ،بھارت اسٹرٹیجک پارٹنر شپ امت مسلمہ کیلئے چیلنج ہے،اسلم بیگ
لاہور:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق مسلح افواج کے سابق سربراہ جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے بھارت اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و دفاعی معاہدوں سے زیادہ خطرناک چیز انکے درمیان اسٹرٹیجک پارٹنرشپ کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امت مسلمہ کیلئے چیلنج ہے،لیکن یہ امر اور یہ عمل خود ان دونوں طاقتوں کیلئے خطرناک ثابت ہو گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ و بھارت مسئلہ کشمیر کے حل میں سنجیدہ نہیں اور بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے لیکن کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی جدوجہد سے ہونا ہے اور انہیں آزادی و خودمختاری ملکر رہنی ہے۔ وہ گزشتہ روز نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کر رہے تھے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو ابھرتی ہوئی طاقت قرار دینے والے صدر اوباما کو معلوم نہیں کہ ایسی ابھرتی طاقت کے اندر 45 فیصد عوام غربت کی آگ میں جل رہے ہیں اور صدر اوباما کو بھارت کی اصل تصویر نہیں دکھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 10 ارب ڈالر کے اقتصادی اور 5 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدوں سے مرعوب نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نے امریکہ سے تعلقات کا سبق سیکھ لیا اور اب بھارت کی باری ہے اور بھگتنا بھی بھارت کو پڑیگا۔ جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ امریکہ کے توسیع پسندانہ عزائم نے دنیا بھر میں اسکی عزت میں اضافہ نہیں کیا بلکہ اسکی سبکی ہوئی ہے جبکہ اسکے مقابلہ میں چین اقتصادی اور معاشی طور پر بہت آگے گیا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان ہونیوالی گلوبل اسٹرٹیجک پارٹنرشپ عالمی امن کو متاثر کریگی لیکن بھارت یہ مت بھولے کہ وہ اسکی طاقت میں اضافہ کا باعث نہیں بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ جہاں بھی گیا اور جہاں جہاں اس نے فوجی اڈے قائم کئے،وہاں ذلت و رسوائی اسکا مقدر بنی اور اب افغانستان سے اسکی واپسی کا عمل شروع ہونیوالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنیوالے وقت میں مزاحمت روایتی افواج میں نہیں بلکہ افغانستان میں پیدا شدہ صورتحال میں بھرپور کردار ادا کرنیوالے مجاہدین اور امریکہ کے درمیان ہونی ہے۔ یہ اسلام کو ٹارگٹ کرینگے تو جہادیوں کا راستہ روکنا ان کیلئے ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ صدر اوباما کے دورہ بھارت سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ اپنی طاقت پر اعتماد اور انحصار کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں بنیادی کردار کشمیریوں کی جدوجہد کا ہے اور کشمیریوں کو آزادی اور حق خودارادیت مل کر رہنی ہے۔ بھارت اور امریکہ ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
خبر کا کوڈ : 43493
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش