0
Sunday 25 Jan 2015 18:10
امریکہ اور بھارت کے درمیان سول نیوکلیئر معاہدے میں پیشرفت

سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں، باراک اوباما

امریکہ اور بھارت افغانستان کے قابل اعتماد پارٹنر رہیں گے
سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں، باراک اوباما
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان حیدر آباد ہائوس نئی دلی میں ملاقات ہوئی، جس میں اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان سول نیوکلیئر معاہدے میں پیشرفت ہوئی ہے۔ بعد ازاں دونوں رہنمائوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس سے خطاب میں امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ امریکہ کی کامیابی کیلئے بھارت سے تعلقات کا قیام اہمیت کا حامل ہے۔ امریکہ اور بھارت دوستی کے نئے دور کیلئے پُرعزم ہیں۔ بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریب میں شرکت کیلئے پہلا امریکی صدر ہونے کیلئے مجھے فخر ہے۔ بھارت کی مہمان نوازی پر شکر گزار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ دفاع سمیت کئی شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا ہے۔ بھارت کیساتھ تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں۔ حالیہ برسوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں 60 فیصد اضافہ ہوا۔ بھارت کیساتھ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینگے۔ امریکہ شمسی توانائی کے منصوبوں میں بھی بھارت کی مدد کریگا۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت کیساتھ دفاعی ٹیکنالوجی میں تعاون کرینگے جبکہ سول نیوکلیئر تعاون کیلئے پیشرفت جاری ہے۔ باراک اوباما نے پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ عالمی امن کے قیام کیلئے بھارت کا اہم کردار ہے۔ سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔

اس موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر اور ان کی اہلیہ کو بھارت آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ پہلی مرتبہ ہوا کہ کسی بھی امریکی صدر نے بھارت کا دو مرتبہ دورہ کیا۔ یوم جمہوریہ پر امریکی صدر بھارت کے خصوصی مہمان ہونگے۔ بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کی پارٹنرشپ ایک فطری گلوبل پارٹنر شپ ہے۔ یہ پارٹنرشپ دونوں ممالک، دنیا کے امن و امان، استحکام اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔ نریندر مودی نے کہا کہ امریکا اور بھارت کی دوستی پر کبھی شک نہیں رہا، تاہم دیرپا تعلقات کیلئے اچھی شروعات کی ضرورت ہے۔ امریکہ اور بھارت کے تعلقات تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں۔ امریکی صدر کیساتھ ملاقات میں باراک اوباما کے ساتھ عالمی اور خطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ سرکاری معاہدے پر بھی بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیصلہ کیا ہے کہ بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کو ںئی بلندیوں پر لے جائیں گے جبکہ ہم جدید دفاع ٹیکنالوجی میں بھی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرینگے۔ پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے نریندر مودی سے سوال کیا کہ ان کی امریکی صدر باراک اوباما سے اکیلے میں کن معاملات پر بات چیت ہوئی، جس کے جواب میں بھارتی وزیراعظم نے کہا کہ اوباما سے اکیلے میں کیا بات ہوئی اسے پردے میں رہنے دیں۔ انہوں نے بتایا کہ کیمرے سے دور بات چیت میں میری اوباما سے دوستی ہوگئی ہے۔ یہی دوستی دونوں ممالک اور اس کی عوام کو بھی قریب لے آئی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق بھارتی وزيراعظم کے ہمراہ پریس بریفنگ میں بارک اوباما کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ہمراہ دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ وہ بھارت اور امریکہ کے درمیان تعلقات کے نئے دور کے لئے پرعزم ہیں، امریکی صدر نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لئے بھارت کی حمایت کا اعلان بھی کر دیا۔ باراک اوباما کا کہنا تھا کہ عالمی امن کے قیام میں بھارت کا اہم کردار ہے، افغانستان میں امریکہ کا جنگی مشن ختم ہوچکا ہے، امریکہ اور بھارت افغانستان کے قابل اعتماد پارٹنر رہیں گے۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کی دو طرفہ تجارت سو ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، باراک اوباما نے کہا کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ میں شرکت کرنے والے اور یہاں کا دو مرتبہ دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 434973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش