1
0
Tuesday 9 Nov 2010 13:00

ایران کے بین البراعظمی میزائلوں کی رینج نیویارک تک ہے، اسرائیلی تحقیقاتی مرکز کا نیا دعوی

ایران کے بین البراعظمی میزائلوں کی رینج نیویارک تک ہے، اسرائیلی تحقیقاتی مرکز کا نیا دعوی
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق فوجی خطرات کی جانچ پڑتال کا ذمہ دار Jerusalem Center for Public Affairs نامی اسرائیلی تحقیقاتی ادارے نے ایران اور اسکے بنائے ہوئے میزائلوں کو مشرق وسطی کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے دعوا کیا ہے ایران کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جو امریکی دارالحکومت نیویارک کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔
ادارے سے وابستہ ویب سائٹ میں ایک نقشہ بھی پیش کیا گیا ہے جس میں اس ایرانی میزائل کی حدود واضح کی گئی ہیں۔ نقشے میں ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ بین البراعظمی ایرانی میزائل 11 ہزار 5 سو کلومیٹر کی رینج کے ساتھ نیویارک تک پہنچ سکتے ہیں۔ 
اس نقشے کے مطابق ایرانی میزائلوں کی مار لندن، پیرس، میڈرڈ، اوسلو، ہیلسنکی، برلن، مقبوضہ فلسطین، روس، دہلی، اور بعض افریقی اور شمالی امریکا کے ممالک تک ہے۔
اس نقشے کے ایک حصے میں ایران کو یورپی ممالک کیلئے خطرہ قراردیتے ہوئے ایرانی میزائل "شہاب" کی ایک بڑی تصویر دکھائی گئی ہے اور اسکی رینج کو شمالی امریکہ، یورپ اور افریقہ تک ظاہر کیا گیا ہے۔ اسی طرح اس اسرائیلی تحقیقاتی مرکز کے نقشے میں ایران فوبیا کا سیاسی ہتھکنڈہ استعمال کرتے ہوئے ترکی، لبنان، سعودی عرب، کویت، قطر، عراق، متحدہ عرب امارات، شام، ترکمنستان، آرمینیا، آذربائجان اور افغانستان کو بھی ایرانی میزائلوں کے احتمالی اہداف کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔
اس صہیونیستی تحقیقاتی مرکز کی بنیاد 1988 میں ڈینیل الازر (Daniel Elazar) نے ایک اسٹریٹجک سٹڈی سنٹر کے طور پر رکھی۔ اس مرکز کی سرگرمیاں اسرائیل کی خارجہ پالیسی سے مربوط ہیں اور اسکا مقصد اسرائیل کو درپیش ممکنہ خطرات کو واضح کرنا ہے۔ 
اسرائیل کی صہیونیستی رژیم وقتا فوقتا امریکہ اور یورپی ممالک سے بھتہ لینے کیلئے ایران فوبیا کے ہتھکنڈے کو استعمال کرتی رہتی ہے اور اس سلسلے میں پروپیگنڈہ کرتی ہے کہ ایران کے ایٹمی مراکز جنگی مقاصد کیلئے ہیں جو مشرق وسطیٰ کیلئے شدید خطرہ ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل خود 200 سے لیکر 400 تک ایٹم بم اور مختلف قسم کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا مالک ہونے کے ناطے مشرق وسطیٰ کیلئے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ کے تازہ ترین اجلاس میں بھی خطے کے ممالک نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ این پی ٹی کا رکن بن جائے اور اپنے ایٹمی ہتھیاروں کو نابود کرے۔
خبر کا کوڈ : 43510
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

خدا ایرن کا ناصر و مددگار رہے
ہماری پیشکش