0
Monday 26 Jan 2015 19:05

اوباما کا دورہ بھارت امریکی منافقت کا پردہ چاک کرنے کیلئے کافی ہے، مذہبی وسیاسی رہنماؤں کا ردعمل

اوباما کا دورہ بھارت امریکی منافقت کا پردہ چاک کرنے کیلئے کافی ہے، مذہبی وسیاسی رہنماؤں کا ردعمل
اسلام ٹائمز۔ مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے باراک اوباما کی جانب سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بنانے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکہ بھارت گٹھ جوڑ خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے، دفاعی معاہدے اور سلامتی کونسل میں بھارت  کی مستقل رکنیت کے لئے امریکی حمایت خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ جماعت اسلامی کے فرید پراچہ، ملی مجلس شرعی کے مفتی محمد خان قادری اور پروفیسر ڈاکٹر محمد امین نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکہ بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانا چاہتا ہے، اوباما کا دورہ بھارت امریکی منافقت کا پردہ چاک کرنے کے لئے کافی ہے، بھارت کو جوہری توانائی دینے کے پیچھے جو مقاصد کارفرما ہیں وہ چین اور پاکستان کو اپنے دباؤ میں رکھنا چاہتا ہے۔ جمعیت علما اسلام (س) کے مولانا عبدالرب امجد اور قاری اعظم حسین نے کہا ہے کہ امریکی تاریخ یہ بات ثابت کرتی ہے کہ امریکی حکومت ہمیشہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ وہی سلوک کرتی ہے جو ایک چودھری اپنے پالے ہوئے غنڈوں کے ساتھ کرتا ہے۔ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ اپنے وطن کی ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کے لئے پاک فوج کے ساتھ ہے۔

تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے ہر معاملے میں بھارت کو ترجیح دی ہے، ہر وقت امریکی راگ الاپنے والے حکمرانوں کو اب سمجھ آ جانی چاہیئے۔ پاکستانی مشیر خارجہ اوباما کے دورہ بھارت کو خطے میں کشیدگی کم کرنے میں معاون قرار دے کر طفل تسلیاں دینے کی بجائے خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لئے نئی پالیسیاں بنائیں۔ جماعت الدعوۃ کے مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت، دہشتگردوں کی سرپرستی اور بلوچستان میں دہشت گردوں کی حمایت پر بھی بھارتی حکومت سے جواب طلب کرتے لیکن اوباما کو ممبئی حملے کے ملزموں کی تو فکر ہے لیکن سمجھوتہ ایکسپریس کے منصوبہ سازوں کا کیوں پتہ نہیں؟ امریکہ دوہرا معیار ترک کر کے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم بند کرائے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لئے بھارت پر زور ڈالے۔

جماعت اہل حدیث کے حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ بارک اوباما کی جانب سے بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بنانے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان سے نکلتے ہی پاکستان دشمن کی گود میں جا بیٹھا ہے۔ مرکزی جماعت اہل سنت کے رہنماؤں قاضی عبدالغفار قادری، علامہ فاروق احمد ضیائی نے کہا کہ اگر بھارت سی ٹی بی ٹی پر دستخط سے انکاری ہے تو پھر کس قانون کے تحت بھارت کو نیوکلیئر فیول  کی فراہمی کر رہا ہے،بھارت کے دورے میں پاکستان کو نظر انداز کرنا سوچی سمجھی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ مسلسل پاکستان کے ساتھ امتیاز سلوک کر رہا ہے، 1971ء کی جنگ ہو یا ایٹمی ٹیکنالوجی کا معاہدہ،امریکہ نے ہر معاملے میں پاکستان کو ٹشو پیپر سے زیادہ اہمیت نہیں دی، لیکن خطے میں بھارتی بالادستی کا امریکی خواب پورا نہیں ہونے دیں گے۔ جماعت اہلسنت کے مفتی ظفر جبار چشتی کا کہنا تھا کہ بھارت کو جوہری توانائی دینے کے پیچھے صرف ایک مقصد ہے کہ پاکستان اور چین کو دباؤ میں رکھا جائے، دراصل بھارت پاکستان اور چین کے سٹریٹیجک تعلقات سے خوفزدہ ہے اسی لئے وہ امریکی پناہ کے لئے ہاتھ پیر مار رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 435140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش